• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تفہیم المسائل

سوال: کیا پرندوں کو پانی یا باجرہ ڈالنا صدقہ ہے؟(انیس الرحمن ،کراچی)

جواب: اللہ تعالیٰ انسان کی کسی نیکی کے اجر کو ضائع نہیں فرماتا ،اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے :ترجمہ:’’بے شک، اللہ تعالیٰ نیکیاں کرنے والوں کے اجر کو ضائع نہیں فرماتا ، (سورۂ یوسف : 90)‘‘۔ نیکی چھوٹی ہو یا بڑی ، اس کا فائدہ انسان کو پہنچے یا کسی دوسرے جاندارکو ، کہیں اسے حقیر نہیں سمجھنا چاہیے۔ اَحادیثِ مبارکہ میں معمولی باتوں پر اجر کو بیان کیاگیا ہے ، آپ ﷺ نے فرمایا:ترجمہ:’’کسی بھی نیک بات کو حقیر مت جانو ،خواہ تم اپنے بھائی کے ساتھ ہشاش بشاش چہرے کے ساتھ ملو،(صحیح مسلم: 6567)‘‘۔

جس طرح انسانوں کے ساتھ نیکی کرنے کا اجروثواب ہے، اسی طرح جانوروں کے ساتھ بھلائی کرنے کا بھی صلہ ملتا ہے۔ حدیث ِپاک میں ہے :ترجمہ:’’رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:ایک شخص جا رہا تھاکہ اسے شدید پیاس لگی، وہ ایک کنویں میں اترا،پھر اس نے پانی پیااور نکل آیا ،اس نے دیکھا کہ ایک کتا ہانپ رہا ہے اور پیاس کی شدت سے مٹی چاٹ رہا ہے، اُس نے اپنے دل میں سوچا : اسے بھی پیاس اسی طرح ستارہی ہے ،جیسے مجھے لگی تھی۔پھر اس نے (کنویں میں اترکر) اپنے موزے میں پانی بھرا اورموزے کو منہ میں پکڑ کر کنویں سے باہر آیا اور پیاسے کتے کو پانی پلایا ۔ اللہ تعالیٰ نے اُس شخص کے اس نیک عمل کو قبول فرمایا اور اس کی مغفرت فرما دی۔ صحابہؓ نے عرض کیا:یا رسول اللہﷺ!کیا جانوروں کے ساتھ نیکی کرنے پر بھی ہمارے لیے اجر ہے ؟، آپ ﷺ نے فرمایا:ہر جاندار کے ساتھ نیکی کرنے کا ثواب ملتا ہے،(صحیح بخاری: 2363)‘‘۔اس حدیث سے معلوم ہوا کہ جانوروں کو کھلانا پلانا بھی نیکی ہے اورہر نیک عمل صدقہ ہے۔ترجمہ: آپ ﷺ نے فرمایا:’’ہر نیک کام صدقہ ہے،(صحیح بخاری: 6021)‘‘۔

کسی شخص کے لگائے ہوئے پھل دار درخت، فصل یا اناج کو انسان، پرندے اور جانور کھاتے ہیں ،اس پر بھی اُسے اجر ملتا ہے ، حدیث پاک میں ہے :(۱)ترجمہ:’’ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:جو مسلمان بھی کوئی درخت لگاتا یافصل کاشت کرتا ہے۔ پھر اس سے پرندے یا انسان یا مویشی کھاتے ہیں، تو وہ اس کے لیے صدقہ ہے،(صحیح بخاری:2320)‘‘۔(۲)ترجمہ:’’رسول اللہﷺ نے فرمایا:جس نے درخت لگایا یا فصل کاشت کی ،پھر اس سے انسان، پرندے، درندے یا چوپائے کھائیں تواس کے لیے صدقہ ہے،(مسنداحمد بن حنبل: 15201)‘‘ ۔ اس مضمون کی دیگر روایات بھی موجود ہیں ۔ الغرض انسان ہوں یا چرند وپرند یا درندے یا چوپائے یا حشرات الارض ،جس انسان کی محنت سے اُنہیں روزی ملتی ہے ،وہ اُس کے لیے باعثِ اجر ہے ، لہٰذا پرندوں کو پانی اور باجرہ ڈالنا بھی صدقہ ہے، البتہ اس بات کا خیال رکھاجائے کہ اس کے لیے مسجد کے صحن یا عام گزرگاہ سے ہٹ کر جگہ کا انتخاب کیاجائے ۔

تازہ ترین