امریکا نے ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ سے خطے میں صورتحال کشیدہ ہونے کے خدشے کی وجہ سے قطر میں موجود امریکی فوجی اڈے سے اپنے طیارے ہٹا لیے۔
قطر میں موجود امریکی فوجی اڈے ’العدید‘ کی رواں ماہ لی گئی سیٹلائٹ تصاویر سامنے آئی ہیں، ان تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ امریکا نے فوجی اڈے سے تقریباً تمام امریکی طیارے ہٹا دیے ہیں۔
پلینٹ لیبز پی بی سی (Planet Labs PBC) کی جانب سے شائع کی گئی ان تصاویر کا بین الاقوامی میڈیا کی ایک رپورٹ میں تجزیہ کیا گیا ہے۔
تجزیے کے مطابق سیٹلائٹ کے ذریعے العدید بیس کی 5 جون کو لی گئی تصویر میں فوجی اڈے پر تقریباً 40 فوجی طیارے کھڑے نظر آ رہے ہیں جبکہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ کا آغاز ہونے کے بعد 19 جون کو لی گئی تصویر میں فوجی اڈے پر صرف 3 فوجی طیارے نظر آ رہے ہیں۔
اس حوالے سے قطر میں موجود امریکی سفارت خانے نے جمعرات کو یہ اعلان بھی کیا ہے کہ خطے میں جاری کشیدگی کے پیشِ نظر امریکی فوجی اڈے تک رسائی محدود ہوگی۔
امریکی سفارت خانے نے فوجی اہلکاروں کو چوکنا رہنے کی ہدایات بھی جاری کی ہیں۔
اس حوالے سے امریکی فوج کے سابق لیفٹیننٹ جنرل اور رینڈ کارپوریشن کے دفاعی محقق مارک شوارٹز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ العدید میں امریکی فوجی اہلکار، ہوائی جہاز اور تنصیبات ایران سے قریب ہونے کی وجہ سے انتہائی کمزور ہوں گے۔
اُنہوں نے مزید بتایا کہ حتیٰ کہ شارپنل بھی امریکی طیاروں کو ناکارہ بنا سکتا ہے۔
اُنہوں نے یہ بھی بتایا کہ ہم امریکی افواج، اہلکاروں اور آلات دونوں کے لیے خطرہ کم کرنا چاہتے ہیں اور اپنے مشن کو اعلیٰ ترین تیاری، جان لیوا اور پیشہ ورانہ مہارت کے ساتھ انجام دیتے ہوئے آپریشنل سیکیورٹی کو برقرار رکھنے کے لیے پُرعزم ہیں۔