• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آپ کے پاس دن بھر میں24گھنٹے ہوتے ہیں۔ کیا آپ اس میں سےصرف نصف گھنٹہ مطالعہ کے لیے نکال سکتے ہیں؟ یقین جانیے اس کےبہت سے فوائد ہیں، روزانہ آدھے گھنٹے کا مطالعہ آپ کی زندگی پر بہت اچھے اثرات مرتب کرسکتاہے۔ اس ضمن میں12سالہ طویل مطالعہ کیا گیا، جس میں امریکا کی ییل یونیورسٹی کے ماہرین نے50سال سے زائد عمر کے تقریباً3ہزار افراد کو اس مطالعےکا حصہ بنایا۔ مطالعے سے معلوم ہوا کہ ہفتے میں ساڑھے3گھنٹے تک کتاب کا مطالعہ کرنے والے افراد میں موت کا خطرہ23ماہ تک کم ہوگیا۔ مطالعے میں شامل افراد سے ان کی صحت اور مطالعے کی عادت کے بارے میں بھی پوچھا گیا اور انھیں تین گروہوں میں تقسیم کیا گیا۔ ان میں پہلا گروہ مطالعہ نہیں کرتا تھا، دوسرا گروہ ہفتے میں ساڑھے3گھنٹے تک مطالعہ کرتا تھاجبکہ تیسرے گروہ میں اس سے زیادہ وقت تک مطالعہ کرنے والے رضاکار شامل تھے، زیادہ مطالعہ کرنے والوں میں خواتین سرِ فہرست تھیں۔ مطالعہ ختم ہونے کے بعد انکشاف ہوا کہ جن افراد نے ہفتے میں ساڑھے3گھنٹے مطالعے میں گزارے، وہ کتاب نہ پڑھنے والوں کے مقابلے میں23ماہ یعنی2سال زیادہ زندہ رہے۔ ماہرین کے مطابق ناول کی جگہ اخبارات، رسائل اور جرائد پڑھنے والوں پر بھی اس کا اثر ہوتا ہے لیکن یہ اتنا مؤثر نہیں جتنا کہ کتاب کا مطالعہ ہوتا ہے۔ ماہرین نے بتایا کہ روزانہ نصف گھنٹہ تک کتاب پڑھنے سے عمر بڑھ سکتی ہے، غالباً اس کی وجہ یہ ہوسکتی ہے کہ کتابوں کے مطالعے سے ذہنی مسرت اور سکون ملتا ہے اور دماغی صلاحیتیں بڑھتی ہیں۔

ماہرین کے مطابق پڑھنے کی عادت صحت پر بہت اچھے اثرات مرتب کرتی ہے۔ اس سے قبل یہ بات بھی سامنے آچکی ہے کہ کتابوں کا مطالعہ زندگی بڑھانے اور طویل عمری کی وجہ بھی ہوسکتا ہے۔ یہ تحقیق جرنل آف سوشل سائنسس اینڈ میڈیسن میں شائع ہوئی تھی۔ اس کے ساتھ ساتھ کتب بینی کے درج ذیل فوائد بھی سامنے آئے ہیں۔

مطالعہ ذہنی تناؤ دور کرتا ہے

2009ء میں برطانیہ کی یونیورسٹی آف سسیکس میں کی گئی ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ مطالعے کی عادت ذہنی تناؤ اور پریشانی کو68فیصد کم کرتی ہے۔ بعض اوقات اس کا فائدہ موسیقی سننے اور چہل قدمی سے بھی زیادہ ہوتا ہے۔ اس کے لیے ماہرین نے 6منٹ تک مختلف لوگوں کو اخبار، کتاب یا کوئی اور تحریر پڑھنے کے لیے دی اور اس دوران ان کے دل کی دھڑکن اور پٹھوں میں تناؤ کو نوٹ کیا گیا۔ ڈاکٹر کے مطابق مطالعہ انسان کو پریشانیوں اور فکروں سے آزاد کراتا ہے۔ اس کے علاوہ شعور اور سوچ کو بھی تبدیل کرنے میں مدد دیتا ہے۔

مطالعہ سے سماجی رابطوں میں بہتری

اگرچہ ’کتابی دنیا میں رہنے والا‘ محاورہ بھی عام ہے، جو کسی ایسے بے عمل شخص کے بارے میں کہا جاتا ہے، جو صرف کتابیں پڑھتا رہتا ہے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ کتابیں پڑھنے والے افراد دوسرے لوگوں سے بہت اچھی طرح ملتے ہیں، خصوصاً ناول و افسانہ پڑھنے والے افراد دوسروں کے نظریات، عقائد، خواہشات اور سوچ کو بہتر انداز میں سمجھ سکتے ہیں۔ اس طرح ان کے بہتر مراسم ہوتے ہیں اور وہ معاشرے کا اچھا فرد بن سکتے ہیں۔ اسی طرح فکشن پڑھنے والے افراد سماجی طور پر دوسروں سے محبت رکھتے ہیں اور بہتر سماج تشکیل دیتے ہیں۔

مطالعہ نیند کے لیے مؤثر

پہلے ہم کتاب پڑھتے تھے اور پڑھتے پڑھتے سو جاتےتھے لیکن اب ہم سوتے وقت اسمارٹ فون استعمال کرنے کے عادی ہوتے جارہے ہیں، جو نیند کو بھگادیتے ہیں۔ سوتے وقت اچھی کتاب کا مطالعہ نیند کے لیے مفید ثابت ہوسکتا ہے۔ اسی لیے فون رکھ کر کتاب اٹھالیں اور مطالعہ شروع کردیں۔ ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ کتاب پڑھنے سے ذہنی سکون ملتا ہے اور نیند جلدی آتی ہے۔

مطالعہ کریں اور ذہین بنیں

امریکی مصنف اور ماہر ڈاکٹر سوئیس کا کہنا ہےکہ مطالعہ الفاظ کے ذخیرے کو بڑھاتا ہے، جس کا براہِ راست تعلق ذہانت سے ہوتا ہے۔ اسی طرح بچوں کو مطالعے کی عادت ڈالی جائے تو ان کی ذہانت میں اضافہ ہوتا ہے۔اس ضمن میں 2014ء میں چائلڈ ڈویلپمنٹ نامی جرنل میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ جن بچوں کو7سال کی عمر میں پڑھنے کی عادت ہوتی ہے، آگے چل کر ان کا آئی کیو لیول بلند ہوتا جاتا ہے، جو ذہانت ناپنے کا ایک پیمانہ ہے۔

مطالعہ دماغی کمزوری روکتا ہے

وقت کے ساتھ ساتھ ذہنی اور دماغی صلاحیتیں کم ہوتی جاتی ہیں۔ اس عمل کو دماغی انحطاط (Cognitive Decline) بھی کہا جاتا ہے۔ ان میں نام اور اشیا کو یاد رکھنے میں دقت، بھولنے کی عادت، نئے علوم سیکھنے میں مشکل اور ذہنی مسائل حل کرنے میں سست روی وغیرہ شامل ہیں۔

تازہ ترین