• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی کے علاقے ڈیفنس میں مبینہ طور پر مضر صحت زہریلاکھانا کھا کر جاں بحق ہونے والے دو بچوں کی تدفین مقامی قبرستان میں کر دی گئی، ایم ایل او کا کہنا ہے کہ بچوں کی موت بظاہر زہر خورانی سے ہوئی حتمی وجہ کیمیائی تجزیے کے بعد سامنے آئے گی۔

نجی اسپتال میں زیر علاج ماں کو بچوں کا دیدار کرا یا گیا، نمازہ جنازہ ڈیفنس کی مسجد عائشہ میں ادا کی گئی۔

ڈیڑھ سالہ احمد اور پانچ سالہ محمد کو گزشتہ روز ان کی والدہ پلے لینڈ لے کر گئیں، بچوں نے خواہش کی تو ٹافیوں بھی دلائیں اوربعد میں زمزمہ کے ریسٹورنٹ میں ڈنر کیا ۔

اتوار کی صبح 6 بجے ماں سمیت بچوں کی حالت بگڑ گئی اور ایسی بگڑی کے دونوں معصوم سنبھل نہ سکے ان کی والدہ اب بھی اسپتال میں زیر علاج ہیں ، واقعے کی تحقیقات کے لیے ایس ایس پی ساؤتھ پیر محمد شاہ کی سربراہی میں کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔

دوسری جانب ایم ایل او جناح اسپتال ڈاکٹر شیراز نے بتایا کہ دونوں بچوں کا پوسٹ مارٹم کرلیا گیا ہے، بظاہر بچوں کی موت فوڈ پوائزننگ کا نتیجہ ہے لیکن حتمی وجہ کیمیائی تجزیے کے بعد سامنے آئے گی ۔

تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ متاثرہ فیملی کو صبح خاتون کے ماموں اور دیور اسپتال لے کر آئے تھے، تفتیشی ٹیم نے متاثرہ خاندان کے گھرکا بھی معائنہ کیا، حکام کا کہنا ہے کہ گھر میں موجود کھانے کے نمونے لے لیے گئے ہیں۔

واقعے کے بعد سندھ فوڈ اتھارٹی بھی متحرک ہوگئی اور عملے نے ریسٹورنٹ کا دورہ کرکے کھانے کے نمونے حاصل کرلیے، حکام کے مطابق ریسٹورنٹ اور پلے لینڈ کو سیل کردیا گیا ہے۔

تازہ ترین