• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اشتہاری ملزم کے سرینڈر کرنے تک درخواست نہیں سنی جاسکتی

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے کہا ہے کہ جب تک اشتہاری ملزم عدالت کے سامنے سرینڈر نہ کرے اُس کی درخواست نہیں سنی جا سکتی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نےسابق صدر پرویز مشرف کا بیان ریکارڈ کرنے کیلئے کمیشن کے قیام کیخلاف درخواست کی سماعت کی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر جنرل (ریٹائرڈ) پرویز مشرف کے خلاف خصوصی عدالت میں آرٹیکل سکس کے تحت سنگین غداری کیس میں جاری عدالتی کارروائی پر حکم امتناع کی استدعا مسترد کر دی اور پرویز مشرف کے وکیل کو ہدایت کی کہ وہ اس نکتے پر عدالت کی معاونت کریں کہ ایک اشتہاری ملزم کی درخواست کیسے قابل سماعت ہو سکتی ہے ؟

دوران سماعت بیرسٹر سلمان صفدر نے جب عدالت کو بتایا کہ ان کے موکل پرویز مشرف کا آرٹیکل سکس کے مقدمہ میں اسٹیٹس اشتہاری ملزم کا ہےتو جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا پھر یہ درخواست کیسے قابل سماعت ہے؟

جسٹس محسن اختر کیانی کے استفسار پرپرویز مشرف کے وکیل نے بتایا پرویزمشرف وطن واپس آنا چاہتے ہیں لیکن ایک بیماری میں مبتلا ہیں جس میں دل کے پٹھےسکڑنے کا مرض لاحق ہو جاتا ہے ۔

جسٹس عامر فاروق نے کہا کیا پرویز مشرف پر پاکستان آنے پر کوئی پابندی بھی ہے؟ اگر نہیں تو ٹکٹ لے کر پاکستان آ جائیں ، ڈیڑھ سے دو گھنٹے کی فلائٹ ہے ۔

وکیل نے جواب دیا پرویز مشرف صرف بیماری کے باعث نہیں آ رہے۔

جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیےجب تک اشتہاری ملزم عدالت کے سامنے سرینڈر نہ کرے اس کی درخواست نہیں سنی جا سکتی۔ آئندہ اس نکتے پر عدالت کی معاونت کریں کہ پرویز مشرف کے اشتہاری ملزم ہونے کے باوجود یہ درخواست کیسے قابل سماعت ہے ۔

کیس کی مزید سماعت 19نومبر تک ملتوی کردی گئی ۔

تازہ ترین