لاہور (نسیم قریشی سے) پی ٹی آئی کے حلقوں کادعویٰ ہے کہ پارٹی میں دھڑے بندی کی افواہیں آج سینٹ کے الیکشن میں دم توڑ دیں گی۔ گورنر چودھری محمد سرور اور سپیکرچودھری پرویز الہیٰ میں کشمکش کی پارٹی اور میڈیا میں چہ مگوئیاں ہو رہی تھیں، لیکن ذرائع کا دعویٰ ہے کہ تمام معاملات درست کر لئے گئے ہیں ۔ پی ٹی آئی کے جنوبی پنجاب سے مبینہ طور پرناراض 25 ارکان اسمبلی کو سپیکر چودھری پرویز الٰہی نے پی ٹی آئی امیدواروں کو ووٹ دینے پر رضامند کرلیا ہے۔ رہی سہی کسر وزیر اعلٰی نے کل جنوبی پنجاب کے اراکین اسمبلی کے اجلاس کی صدارت کرکے پوری کردی۔ عام تاثر تھا کہ سردار عثمان بزدار کو وزیر اعلی ٰپنجاب بنانے کے بعد پارٹی کے بہت سے کارکن ناراض ہوئے تھے کیونکہ سردار عثمان بزدار انتخابات سے تھوڑا عرصہ قبل پی ٹی آئی میں شامل ہوئے تھے ۔پا رٹی میں5دھڑے بن گئے تھے، ایک دھڑے کی سرپرستی مخدوم شاہ محمود قریشی اور گورنر چودھری محمد سرور ،دوسرے دھڑے کی سرپرستی اور قیادت جہانگیر خان ترین اور عبدالعلیم خان تیسرے کی میاں محمود الرشید اور اعجاز چودھری چوتھے کی ولید اقبال اور شفقت محمود اور پانچویں دھڑے کی سیکرٹری جنرل ارشدداد اور عمر ڈار کررہے تھے ۔تحریک انصاف کے انتہائی معتبر ذرائع کا دعویٰ ہے کہ قومی و صوبائی اسمبلی کے ضمنی انتخابات سے پاکستان تحریک انصاف نے کافی سبق سیکھ لیا ہے،وزیر اعظم عمران خان کے نوٹس لینے کے بعد بہت فرق پڑا ہے اور وزیر اعظم عمران کے سخت احکامات سے پارٹی میں گروپ بندی قریباََ ختم ہوگئی ہے ۔