• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی پاکستان کا سب سے بڑا اور دنیا کی سب سے زیادہ آبادی والا چھٹا شہر ہے، صنعتی و تجارتی مرکز اور شہر قائد ہونے کے علاوہ ملک کے چپے چپے کے لوگ یہاں آباد ہیں، اسی لیے یہ منی پاکستان بھی کہلاتا ہے۔ اس کے ہم پلہ دیگر عالمی شہروں میں جدید انقلابی تبدیلیاں آ چکی ہیں لیکن حیرت ہے کہ وہ شہر جو قیام پاکستان کے وقت جدید ترین ٹرانسپورٹ میں کسی ملک سے پیچھے نہ تھا، آج اس حوالے سے شدید مشکلات کا شکار ہے۔ گزشتہ دہائیوں میں دہشت گردی اور قبضہ مافیا کے راج نے شہر کو اجاڑ کر رکھ دیا، سرکلر ریلوے بھی اس کا نشانہ بنی اور اس کی بیشتر اراضی قبضہ مافیا نے ہتھیالی۔ یوں یہ شہر ٹرانسپورٹ کی ایک بڑی سہولت سے محروم ہو گیا۔ اس کی بحالی کی باتیں بہت ہوتی رہیں مگر کوئی عملی کارروائی نہ ہو سکی، تاہم ہفتہ کے روز سپریم کورٹ نے کراچی سرکلر ریلوے کی فوری بحالی اور اس سلسلے میں متعلقہ زمینوں سے قبضہ چھڑوانے کے ساتھ ساتھ سیاحتی مقاصد کے لئے صدر سے اولڈ سٹی ایریا تک ٹرام لائن کی بحالی کا حکم دیا ہے جو کراچی کے شہریوں کے لیے یقیناً نہایت اطمینان بخش بات ہے۔ توقع ہے کہ سرکلر ریلوے اور ٹرام سروس کی بحالی سے ٹرانسپورٹ کے مسائل بڑی حد تک حل ہو سکیں گے۔ سپریم کورٹ کے اس حکم کے علاوہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھی اسی روز رینجرز ہیڈ کوارٹرز کے دورہ کے موقع پر شہر قائد میں سیکورٹی کی صورت حال مزید بہتر بنانے کی ہدایت کے ساتھ ساتھ کراچی کو قومی معیشت کا انجن قرار دیا اور شہر کی اقتصادی سرگرمیاں بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ سپریم کورٹ کے متذکرہ احکامات اور آرمی چیف کے اس عزم کے بعد اب کوئی وجہ نہیں کہ شہر کراچی کو ہر قسم کی تجاوزات اور قبضہ مافیا سے پاک کرنے میں کوئی رکاوٹ حائل ہو لہٰذا امیدِ واثق ہے کہ شہری ان اقدامات کا خیر مقدم کرتے ہوئے خود بھی کراچی کی تعمیر نو میں نئے جوش و ولولے کے ساتھ حصہ لیں گے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین