• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انسپکٹر جنرل جیل خانہ جات پنجاب نے صوبے میں سنٹرل کنٹرول سسٹم قائم کرنے کی نوید دی ہے جس کے تحت جیلوں کے انتظامی و حفاظتی امور کو ایک ہی مرکز پر مانیٹر کیا جا سکے گا۔قیدیوں کے فنگر پرنٹس سمیت ان کے جملہ کوائف ڈیجیٹل کر دیئے جائیں گے جس کے ذریعے کسی جیل میں بند قیدیوں سے متعلق تمام معلومات اور تفصیلات حاصل کی جا سکیں گی۔انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اس دور میں دوسرے شعبوں کی طرح جیل خانہ جات کے محکمے میں اس اقدام کی شدت سے ضرورت محسوس کی جارہی تھی کیونکہ اب تک قیدیوں کا انتہائی حساس ڈیٹا محض متعلقہ جیل کی حد تک ہی محدود رہتا تھا اور اعلیٰ حکام تک بروقت قیدیوں کے کوائف پہنچنے میں بہت سی پیچیدگیاں حائل تھیں۔سردست نئے سسٹم کی شروعات ڈسٹرکٹ جیل لاہور سے کی گئی ہے اور جلد ہی اسے پورے صوبے تک پھیلا دیا جائے گا تاہم تحریک انصاف کی حکومت اس وقت مرکز کے ساتھ ساتھ پنجاب اور کے پی میں مکمل طور پر فعال ہے اور دیگر صوبوں کے ساتھ بھی اس کی اچھی ورکنگ ریلیشن شپ قائم ہے۔اس کے تحت جیلوں کے سنٹرل کنٹرول سسٹم کو ملک کے دیگر حصوں میں بھی فعال کیاجانا چاہئے مزید برآں ملک کی تمام سنٹرل، ڈسٹرکٹ ،خواتین اور بچوں کی جیلیں اپنی زبوں حالی کا نمونہ پیش کر رہی ہیں، زیادہ تر جیلوں میں جہاں گنجائش سے زیادہ قیدی ہیں ان کی توسیع کے ساتھ ساتھ صحت و صفائی،خوراک، تعلیم وتربیت کی حالت بہتر بنا کر قیدیوں کی اصلاح میں مدد لی جا سکتی ہے۔اکثر مقامات پر جیل اہل کاروں کے ایما پر قیدیوں کو منشیات کی فراہمی کی خبریں گردش کرتی رہتی ہیں۔ اس قسم کے رجحانات جیلوں میں مزید بگاڑ کا باعث بنتے ہیں اور قیدیوں کی اکثریت اصلاح کے بجائے عادی مجرم بن کر نکلتی ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ جیلوں کو صحیح معنوں میں قیدیوں کی اصلاح اور کردار سازی کا مرکز بنایا جائے تاکہ وہ جرائم سے توبہ کر کے فعال شہری بن کر نئی زندگی شروع کر سکیں۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین