• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مِکی ماؤس بچوں (خصوصاً) اور بڑوں کے پسندیدہ کارٹون کیریکٹرز میں سے ایک ہے، جسے دیکھ کر وہ خوب محظوظ ہوتے ہیں۔ بڑے پردے پر مکی ماؤس کے کیریئر کا آغاز 18نومبر 1928ءکو ہوا تھا۔ آئیے مِکی ماؤس کے 90سالہ سفر پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

مکی ماؤس اور اس کے تخلیق کار والٹ ڈِزنی

بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ مکی ماؤس کے کیریئر کا آغاز ایک متبادل کے طور پر ہوا تھا۔ والٹ ڈزنی کا پہلا اسٹار ’اوزوالڈ دا لکی ريبٹ‘ نامی کارٹون تھا۔ تاہم ڈزنی اس کارٹون کے حقوق کھو بیٹھے اور یوں مکی ماؤس وجود میں آیا۔ ابتدا ميں اس کا نام ’مورٹيمر‘ رکھا جانا تھا ، تاہم وہ نام ڈزنی کی شریکِ حیات کو نہ بھایا اور انہوں نے ’مکی‘ نام رکھنے کا مشورہ دیا۔

بڑے پردے پر مکی ماؤس کے کیریئر کا آغاز

مکی ماؤس 18نومبر 1928ء کو فلم ’اِسٹیم بوٹ ویلی‘ میں پہلی بار امریکی شہر نیویارک کے کالونی تھیٹر کے پردے پر نمودار ہوا۔ یہ 8منٹ کی کارٹون فلم تھی۔ ڈزنی اس وقت کی روایت کے مطابق متحرک فلمیں بنایا کرتا تھا، تاہم مکی ماؤس کی ڈیبو فلم ’اسٹیم بوٹ‘ والٹ ڈزنی نے بصدا (بولتی/آواز کے ساتھ) بنا دی۔ اس طرح یہ فلم پہلی آواز کی حامل اینیمیٹڈ یا متحرک فلم قرار پائی۔

ناکام فلم ۔ ’پلین کریزی‘

يہ بات بھی بہت کم ہی لوگ جانتے ہیں کہ مکی ماؤس، ’اسٹيم بوٹ ویلی‘ سے پہلے ’پلین کریزی‘ نامی ایک پروڈکشن کا حصہ تھا، تاہم یہ خاموش فلم وقت پر ریلیز نہ ہو سکی۔ فلم میں مکی نے پائلٹ چارلز لِنڈبرگ کا کردار ادا کيا تھا، جو اٹلانٹک پر پرواز کرنے والے پہلے پائلٹ تھے۔

مکی ماؤس کی رنگین دنیا

1935ء تک مکی ماؤس کو صرف بلیک اینڈ وائٹ فلموں میں ہی دیکھا جاتا رہا، تاہم ٹیکنالوجی کے میدان میں ترقی کے نتیجے میں یہ کارٹون رنگوں میں آنے لگا۔ والٹ ڈزنی نے اپنی ہی آواز میں مکی ماؤس کی ریکارڈنگ کرائی۔ يہ تصوير در اصل تکنیکی اعتبار سے اپنے وقت سے بہت پہلے کی ثابت ہوئی۔ یہی وجہ ہے کہ1990ء کی دہائی تک اینیمیشن کارٹونز ميں اسے دیکھ کر بہت کچھ سیکھا جاتا رہا۔

مکی ماؤس کی پہلی فیچر فلم اور آسکر ایوارڈ

1939ء کے بعد سے ایک اور کاٹون کردار ’ڈونلڈ ڈک‘ بھی بے حد مقبول ہونے لگا۔ یہ وہ وقت تھا کہ جب والٹ ڈزنی نے اپنے پسنديدہ مکی ماؤس کو ایک فیچر فلم کا حصہ بنانے کا فیصلہ کیا۔ ’فانٹاسیا‘ ایک آزمائشی فلم تھی مگر یہ اینیمیشن اور میوزک کی ایک اعلیٰ ترین مثال ثابت ہوئی۔ ڈزنی کو1942ء میں اسی فلم پر آسکر ایوارڈ سے بھی نوازا گيا۔

مکی اور منی کی محبت

اگرچہ ان دونوں کی دوستی ميں اُتار چڑھاؤ آتا رہتا ہے لیکن مکی اور منی کو ایک دوسرے سے جدا کرنا ناممکن بات ہے۔ در اصل منی ماؤس نے بھی اپنے کیریئر کا آغاز1928ء کی فلم ’اسٹیم بوٹ ویلی‘ سے ہی کيا تھا، جس میں وہ ایک سیکریٹری اور رپورٹر تھی۔ منی کو لال رنگ کے کپڑے اور پھول بہت پسند ہیں جبکہ مکی کو منی بہت پسند ہے۔

مکی ماؤس اور کرسمس

1983ء میں ’مکیزکرسمس اسٹوری‘ کے ساتھ مکی ماؤس کا کردار پھر کامیابیوں کی بلندیوں کو چھونے لگا۔ اس فلم کو آسکر کے لیے بھی نامزدکیا گیا۔ پھر پانچ برس مکی ماؤس کے کردار نے آسکر ایوارڈز کی تقاریب میں سب سے عمدہ ايینیمیشن فلم کا ایوارڈ جیتنے والے کا اعلان بھی کیا۔

ڈِزنی لينڈ پارکس

دنیا کے پہلے ڈزنی لینڈ پارک نے اپنے دروازے کیلی فورنیا میں1955ء میں کھولے۔ اب ٹوکیو سے لے کر پیرس تک دنیا بھر میں چھ مختلف ڈزنی لینڈ پارکس قائم ہیں۔ ان پارکس کا رُخ کرنے والے مختلف کارٹون کرداروں کے علاوہ انوکھی نوعیت کے تفریحی پروگراموں سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔

مکی کا سب سے اچھا دوست گُوفی

گُوفی ذرا سا سُست اور ذرا سا بے وقوف بھی ہے لیکن یہ مکی کا سب سے پکا دوست ہے۔ گُوفی کا کیریئر1930ء میں شروع ہوا تھا۔ آج یہ دونوں گہرے دوست ہیں اور کئی معروف سیریز اور فلموں کی زینت بن چکے ہیں۔

مکی کے دوست احباب

پلوٹو کا کیریئر1930ء میں شروع ہوا۔ شروع میں اس کا نام ’روور‘ تھا۔ پلوٹو مکی کا پکا دوست ہے اور اکثر اس کی مدد کرتا دِکھائی دیتا ہے۔ خطرے کا بھی پلوٹو کو قبل از وقت پتہ لگ جاتا ہے۔

مکی ماؤس جريدہ بھی مقبول

مکی ماؤس کامک بکس میں سب سے پہلے 1931ء میں نمودار ہوا۔ وہاں بھی اسے فوری شہرت ملی۔ جرمنی ميں ماہانہ مکی ماؤس جریدہ 1951ء سے جاری ہے، جو آج بھی بے حد مقبول ہے۔

تازہ ترین