• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستانیوں کے بیرون ملک اکاؤنٹس سے متعلق کیس میں چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے استفسار کیا ہے کہ علیمہ خان کے خلاف کیا کارروائی ہوئی؟

پاکستانیوں کے بیرون ملک اکاؤنٹس سے متعلق کیس کی سپریم کورٹ آف پاکستان میں سماعت ہوئی، جس کے دوران چیف جسٹس نے چیئرمین ایف بی آر اور ممبر انکم ٹیکس پر برہمی کا اظہار کیا ۔

عدالت عظمیٰ نے چیئرمین ایف بی آر اور ممبر انکم ٹیکس کو توہین عدالت کے نوٹس جاری کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ 3روز میں توہین عدالت کے شوکاز کا جواب دیں۔

چیف جسٹس نےاستفسار کیا کہ دبئی میں جائیدادیں خریدنے والوں کے خلاف کیا کارروائی ہو رہی ہے؟ جو 20افراد ایف بی آر میں پیش ہوئے ان کی رپورٹ کیا ہے؟

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ایف بی آر اب تک کی اپنی کارکردگی بتائے، آپ لوگ کیس لٹکانا چاہتے ہیں، علیمہ خان کے خلاف کیا کارروائی ہوئی؟

ممبر آپریشن ایف بی آر نے انہیں جواب دیا کہ علیمہ خان کے خلاف لاہور آفس کو کارروائی کا کہہ دیا ہے۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ ایف بی آر کو لاہور نہیں یہاں کارروائی کا کہا تھا۔

چیف جسٹس ثاقب نثار نے پوچھا کہ ممبر آپریشن ملک کے کیسے افسر ہیں؟ کیوں نہ ممبر ایف بی آر کے خلاف تحقیقات کرائیں؟

انہوں نے مزید کہا کہ ایف بی آر نے ایف آئی اے کی محنت بھی سردخانے میں ڈال دی، کیس میں تاخیری حربے استعمال کیے جا رہے ہیں۔

عدالت عظمیٰ نے علیمہ خان کے خلاف کارروائی پر 13دسمبر تک رپورٹ طلب کر لی۔

تازہ ترین