• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاک جاپان بزنس کونسل کے صدر رانا عابد حسین نے پی آئی اے کی جاپان کے لیے پروازوں کو بند کرنے کے فیصلےکو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کر دیا۔

واضح رہے پاکستانی کمیونٹی کی شدید مخالفت کے باوجود پی آئی اے نے جاپان کے لیے اپنی پروازیں بند کرنے کا حتمی فیصلہ کرلیا ہے جس کے بعد سولہ فروری کے بعد سے جاپان کے لیے پی آئی اے کی پروازیں بند کردی جائیں گی ۔

پاکستانی کمیونٹی نے پی آئی اے کی انتظامیہ کے فیصلے کی شدید مذمت کی ہے جبکہ پاک جاپان بزنس کونسل کے صدر رانا عابد حسین نے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں پٹیشن داءر کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

رانا عابد حسین نے کہا ہے کہ اس حکومتی اقدام سے نہ صرف حکومت بلکہ عمران خان کی بیرون ملک مقیم پاکستانیوں میں مقبولیت بہت کم ہوجائیگی ۔

ان کا کہنا ہے کہ حکومت نے اپنے وعدوں کے برعکس پہلے اوورسیز پاکستانیوں کی جانب سے موبائل فون لانے پر ڈیوٹی عائد کی ،پھر گاڑیوں کی درآمد پر پابندی کی باتیں چل رہی ہیں اور اب جاپان کے لیے قومی ایئرلائن کی پروازوں پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔

رانا عابد حسین نے کہا کہ حکومت کو چاہیے تھا کہ ایئرلائن کے جہازوں کو معیاری بناتی ،فلائیت کے اوقات کو بہتر بناتی ،سروس کے معیار کو بہتر بناتی تاکہ مسافرون کی تعداد میں اضافہ ہوتا ،لیکن ہمارے ہاں ہر مسئلے کا حل صرف بندش ہی نظر آتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو دیکھنا چاہیے کہ قطر ، امارات اور تھائی جیسی ایئر لائنیں پاکستان اور جاپان کے روٹ پر کامیاب اور نفع بخش ہیں اور اب کیوں چین کی ایئر لائن بھی پاکستان جانے لگی ہے اور کیوں پی ائی اے کو بن کیا جارہا ہے۔ اس میں کوئی سازش تونہیں ہے۔ کہیں اس قیمتی روٹ کو فروخت تو نہیں کیا جارہا، ان سب معاملات کی تحقیقات ہونی چاہیے ،

رانا عابد حسین نے کہا ہے وہ جاپان کی تمام سیاسی سماجی تنظیموں کے ساتھ مل کر اس حکومتی اقدام کے خلاف سفارتخانے کے سامنے مظاہرے بھی کریں گے۔

اس حوالے سے پی آئی اے جاپان کے کنٹری مینجر بشیر الدین خان نے کہا ہے کہ فیصلہ چیرمین کی ہدایات پر کیا گیا ہے جو حتمی ہے جس کے لیے اقدامات شروع کردیے ہیں۔

دو ہفتے قبل جنگ اور جیو نے یہ خبر بریک کی تھی کہ پی آئی اے ٹوکیو کے لیے اپنی پروازیں بند کرنے کا جائزہ لے رہی ہے تاہم اس خبر کے منظر عام پر آنے کے بعد ترجمان پی آئی اے مشہود تاجور نے اس خبر کی تردید کرتے ہوئے کہا تھاکہ پی آئی اے تو جاپان کے لیے اپنی پروازیں بڑھانے پر غور کررہا ہے تاہم اب جنگ کی خبر درست ثابت ہوگئی ہے کیونکہ اب ہیڈ آفس سے سولہ فروری سے پروازیں بند کرنے ، مزید کوئی بکنگ نہ لینے اور جو سیٹیں بک ہوچکی ہیں انھیں دوسری پروازوں پر منتقل کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں ۔

پی آئی اے ذرائع نے بتایا ہے کہ ٹوکیو اسٹیشن کے لیے پروازیں مکمل نقصان میں جانے کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ پاک جاپان بزنس کونسل کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ابھی صرف ایک سال قبل ہی پی آئی اے کے اے تین سو دس طیارے کو تبدیل کرکے ٹوکیو کے لیے ٹرپل سیون جہاز لگائے گئے ہیں جبکہ اگلے سال جاپان میں اولمپک ہورہے ہیں۔

پوری دنیا اس وقت جاپان کا روٹ حاصل کرنے کی کوشش میں ہے جبکہ ہم اپنا روٹ چھوڑ رہے ہیں تاہم یہ بھی دیکھنا ہے کہ کہیں یہ قیمتی روٹ فروخت توںیں کیا جارہا ہے ۔

واضح رہے کہ اس وقت دس ہزار پاکستانی اور ان کے بیوی بچوں سمیت چالیس ہزار افراد اس عمل سے متاثر ہونگے تاہم کمیونٹی نے وزیر اعظم اور چیف جسٹس سے مطالبہ کیا ہے کہ اس غلط فیصلے کا نوٹس لیں اور ٹوکیو کے لیے قومی ائر لائن کی پروازیں بحال کرنے کا احکامات جاری کریں۔

تازہ ترین