• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پنجاب فوڈ اتھارٹی ( پی ایف اے ) نے مارکیٹ سے 47ہزار 2سو 33لیٹر گھی اور کوکنگ آئل ضبط کرتے ہوئے 61برانڈز کو کھانے پکانے کے لئے نامناسب قرار دے دیا ہے ۔ پی ایف اے کے ڈائریکٹر جنرل محمد عثمان کے مطابق نمونے حاصل کرنے کا مقصد غذائیت کی موجودگی اور معیار کی تصدیق کرنا تھا جس میں 61برانڈز معیار پر پورے نہیں اترے، چونکہ غذائی اشیاء کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا چنانچہ ایسی مصنوعات کی فروخت کی اجازت بھی نہیں دی جا سکتی ۔اتھارٹی نے صوبہ بھر کے مختلف شہروں میں کارروائی کی اور متعدد فوڈ پروڈکشن یونٹس سربہ مہرکر دیئے ۔ یہ ایک شرمناک حقیقت ہے کہ ہوسِ زر میں مبتلا ہو کر ہم نے نہ صرف اخلاقی اقدار بلکہ اسلامی احکامات تک سے روگردانی میں بھی کوئی عار محسوس نہ کی۔ملاوٹ کے بارے میں ایک مشہور حدیث کم و بیش سب نے پڑھ یا سن رکھی ہو گی جس کا مفہوم کچھ یوں ہے کہ ’’جس نے ملاوٹ کی وہ ہم میں سے نہیں ‘‘۔صد افسوس کہ ان تعلیمات کے باوجود ملاوٹ ہی کیا ہمارے ہاں ناقص بلکہ مضر صحت اشیائے خورونوش کی فروخت بھی بڑے دھڑلے سے کی جاتی ہے ۔ یہ خبریں بھی ہماری اخلاقیات کے منہ پر کسی طمانچہ سے کم نہیں کہ میعادمکمل ہو جانیوالی اشیاء کے لیبل یا پیکنگ تبدیل کرکے ان پر نئی تاریخِ میعاد درج کر دی جاتی ہے اور یہ کام وسیع پیمانے پر جاری ہے۔آج پاکستانیوں کی اکثریت مختلف النوع مہلک بیماریوں کا تیزی سے شکار ہو رہی ہے تو اس کی بنیادی وجوہات میں ناقص اور مضر صحت غذائیں سرفہرست قرار دی جا سکتی ہیں۔اگر تیل، گھی اور دوسری ناگزیر اشیا ہی مضر صحت ہوں گی تو پھر ایک مریض قوم ہی وجود میں آئے گی۔پنجاب فوڈ اتھارٹی کے اقدامات لائق ستائش تو ہیں، اتھارٹی کا دائرہ کار وسیع تر ہونا چاہئے تاکہ عوام کی صحت سے کھلواڑ کرنے والےکسی بھی صورت بچ نہ پائیں۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین