ملتان (سٹاف رپورٹر)ملتان میں 1955غیر رجسٹرڈ سکولز کی وجہ سے طلباو طالبات کامستقبل دائو پر لگ گیا جبکہ حکام نے خاموشی اختیار کرلی،معلوم ہواہے کہ ضلع ملتان میں غیر رجسٹرڈ سکولز کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، ملتان میں مجموعی طور پر3208 سکولز ہیں جن میں سے1955غیر رجسٹرڈ ہیں،نجی سکولز کسی بھی طورپر پرائیویٹ سکو لز قائم کرنے کے رولز و معیار پر پورا نہیں اترتے، ان سکولز کی عمارتیں مطلوبہ معیار کے مطابق ہیں نہ سٹاف تعلیم یافتہ ہے بلکہ گلی کوچوں میں گھروں میں سکولزمیں غیر قانونی طور پرسکولز کھول کر انڈر میٹرک اور مڈل فیل معلمات کو 1500روپے سے 3ہزار روپے تنخواہ پر رکھا گیا ہے،ان سکولز کے باہر رجسٹرڈ کے بورڈ آویزاں کئے گئے ہیں، واضح رہے کہ پرائیویٹ سکولز کی چیکنگ اور انہیں رجسٹرڈ کرنے کے لئے گزشتہ سال کمیٹیاں تشکیل دی گئیں تھیں ، ان کمیٹیوں میں افسران تعلیم اور سکولز سربراہان شامل تھے مگر یہ کمیٹیاں فعال نہ ہو سکیں ، تعلیمی حلقوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے محکمہ تعلیم کے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ تمام غیر قانونی سکولز فوری طور پر بند کئے جائیں ، محکمہ تعلیم کے حکام نے موقف میں بتایا کہ غیر رجسٹرڈ سکولز کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔