مسلم لیگ ن نے عمران خان کی حکومت سے بہاولپور اور جنوبی پنجاب کو علیحدہ صوبے بنانے کے لئے غیر مشروط تعاون کا اعلان کردیا۔
سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی اور مریم اورنگزیب کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب میں احسن اقبال نے کہا کہ ن لیگ نے قومی اسمبلی میں بہاولپور اور جنوبی پنجاب کو علیحدہ صوبے بنانے کے لیے آئینی ترمیمی بل جمع کرادیا۔
احسن اقبال نے مزید کہا کہ حکومت سنجیدہ ہے تو غیر مشروط تعاون کا یقین دلاتے ہیں، لیکن خطرہ ہے کہ پی ٹی آئی کے عظیم قائدین اس پر بھی یوٹرن نہ لے لیں۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ملک میں میرٹ ہوتا تو عثمان بزدار وزیراعلیٰ پنجاب نہ ہوتے ،ملک اور معیشت ٹوئٹ پر نہیں عملی اقدامات سے چلتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ الزام کا جواب الزام ہی ہوتا ہے،آپ ایک الزام لگائیں گے ہم 10 لگادیں گے،یہ حکومت یو ٹرن کی ماسٹر ہے، ہر بات پر یوٹرن ہوتا ہے۔
سابق وزیراعظم نےکہا کہ میرا عمران خان کو چیلنج ہے کہ وہ احتساب کرنا چاہتے ہیں تو مجھ سے اور میری کابینہ سے شروع کریں۔
شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ فنانس بل پر غور کے لیے اسمبلی اجلاس کی کوئی تاريخ مقرر نہیں کی گئی،ہم نے 16 لاکھ گیس کنکشن میرٹ پر ديے، یہ حکومت گیس کنکشن تک سفارشوں پر دے رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حاکمانہ کیفیت زیادہ دیر تک نہیں چلے گی،مسائل ٹوئٹ یا گالی دینے سے حل نہیں ہوں گے۔
شاہدخاقان عباسی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں احسن اقبال نے کہا کہ قومی اسمبلی میں بہالپور اور جنوبی پنجاب کو دو علیحدہ صوبے بنانے کے لیے آئینی ترمیمی بل جمع کرادیا، اب اس حکومت کا امتحان ہے جس نے پچھلے الیکشن میں جنوبی پنجاب کا کارڈ استعمال کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کی حکومت سے میک اپ ا یک ایک کرکے اتر رہاہے،وہ ہنستا بستا پاکستان جسے ہم نے محنت سے کھڑا کیاتھا، آج اجاڑد یا گیا ہے۔
سابق وزیر داخلہ نے یہ بھی کہا کہ حکومت نے قومی اسمبلی کو ڈی چوک بنا دیا ہے،مسلم لیگ ن حکومتی اراکین کی بدتمیزی برداشت نہیں کرے گی،اس حکومت کا سارا زور صرف اپوزیشن سے محاذ آرائی پر ہے۔