وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ نواز شریف اور آصف زرداری کی زندگی کا سسپنس صرف یہی رہ گیا ہے کہ انہوں نے جیل جانا ہے یا لندن؟
لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں فواد چوہدری نے کہا کہ نواز شریف کو سیلیوٹ کرنے والے ایلیٹ پولیس اہلکار کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہو رہی۔
انہوں نے کہا کہ اتنے چھوٹے دل کے نہیں کہ صرف نواز شریف کو سیلیوٹ پر ہی اہلکار کے خلاف کارروائی کر دیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ سابق وزیراعظم اور سابق صدر کی پارٹیوں نے 30 سال حکمرانی کی اس کے باوجود بھی لندن سے علاج کرانے پر انہیں شرم سے ڈوب مرنا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور آصف زرداری جیل جائیں گے یا لندن؟ صرف یہی بات اب ان کی زندگی کا سسپنس ہے۔
فواد چوہدری نے بتایا کہ آج بہت اہم فیصلے ہوئے،جن میں گیس بل شکایات، صحت کارڈ، سانحہ ساہیوال کے متاثرہ خاندان سے یکجہتی اور پنجاب کے گورننس نظام پر تفصیلی غور شامل ہیں۔
وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ گیس بل سے متعلق بہت شکایات آرہی تھیں،آج وزیراعظم نے وزیر پٹرولیم کو حکم دیا ہے کہ فوری طور پر گیس بلز سے متعلق انکوائری شروع کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ سانحہ ساہیوال کے متاثرہ خاندان سے وزیراعظم عمران خان نے یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔
فواد چوہدری نے یہ بھی کہا کہ کل صحت کارڈ کا پہلا مرحلہ دینے جارہے ہیں،یہ وفاقی حکومت کا بہت بڑا پروگرام ہے جس میں 7 سے 9 لاکھ روپے تک کا شہریوں کا علاج مفت ہوگا۔
وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ پنجاب میں گورننس کے نظام پرتفصیل سے غور کیا گیا،اتحادیوں سے اختلافات ہوسکتے ہیں لیکن ان کی نوعیت سنجیدہ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ تیس تیس سال اقتدار میں رہے ہوں وہ یہ کہیں کہ انہیں علاج کے لیے باہر بھیج دیں کہ ان کے لیے شرم کی بات ہے۔