• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹوری اور لیبر کے مزید ایم پیز علیحدگی اختیار کر سکتے ہیں

لندن (نیوز ڈیسک) لیبر اور کنزرویٹیو سے 11 ایم پیز کی علیحدگی اور انڈی پینڈنٹ گروپ میں شمولیت کے بعد ان جماعتوں سے مزید ایم پیز کے مستعفی ہونے کے امکانات ہیں۔ کنزرویٹیو چھوڑنے والی ایم پی سارہ وولسٹن نے انکشاف کیا کہ اگربرطانیہ کی یورپی یونین سے نوڈیل بریگزٹ ہوئی تو پھر تھریسا مے کابینہ کے ایک تہائی منسٹرز مستعفی ہو جائیں گے۔ ان کی ساتھی ہیڈی ایلن نے کہا کہ کنزرویٹیوز کے100ایم پیز ہمارے خیالات کے حامی ہیں اور ہمارے مقاصد سے ہمدردی رکھتے ہیں۔ دریں اثنا بریگزٹ سیکرٹری سٹیفن بارکلے اٹارنی جنرل جیفری کاکس کے ساتھ بریگزٹ مذاکرات کے سلسلے میں برسلز جا رہے ہیں۔ لیبر لیڈر جیرمی کوربن اور ان کی ٹاپ ٹیم بھی بریگزٹ چیف مذاکرات کار مچل بارنیئر سے علیحدہ مذاکرات کیلئے بلیجئم کے دارالحکومت میں موجود ہوگی۔ کامنز لیڈر اینڈریا لیڈسم کامنز میں اگلے ہفتے کا بزنس طے کررہی ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ بدھ کو بریگزٹ موشن پیش کی جائے گی۔ اگر حکومت نے بریگزٹ مذاکرات میں کوئی پیشرفت کی ہے تو پھر اس موش کی ضرورت پڑے گی، وزیراعظم تھریسا مے منگل 26 فروری کو بیان دیں گی اور 27 فروری کو قابل ترمیم موشن ایوان میں پیش کی جائے گی۔ یورپین کمیشن کے سربراہ ژاں کلاڈ جنکر نے کہا کہ وہ اس بارے میں پر امید نہیں کہ نوڈیل بریگزٹ سے بچا جا سکے گا۔ جنکر نے بدھ کو تھریسا مے سے مذاکرات کئے تھے۔ ان کا کہنا ہے کہ بریگزٹ کنسٹرکشن نہیں ہے بلکہ ڈی کنسٹرکشن ہے۔ بریگزٹ ماضی ہے، مستقبل نہیں۔ ہم اس بریگزٹ ڈیل کو مناسب اور مہذبانہ انداز میں ڈلیور کرنے کیلئے کوششیں کررہے ہیں۔ کنزرویٹیو ایم پی جوناتھن نے کہا کہ وہ پارٹی سے مستعفی ہونے کا نہیں سوچ رہے۔ فلپ ہیمنڈ نے کہا کہ ارکان کو تھریسا مے کی ڈیل پر دوسرے ووٹ کیلئے جلد از جلد موقع دیا جائے گا۔ سابق اٹارنی جنرل ڈومینک گریو نے کہا کہ حکومت جس کو میں سپورٹ کرتا ہوں، اگر نوڈیل بریگزٹ ڈلیور کرے گی تو میں اس کی حمایت برقرارنہیں رکھ سکوں گا اور پھرمیں پارٹی چھوڑ دوں گا۔

تازہ ترین