• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کوئی بھی طالبعلم جو یونیورسٹی میں داخلہ لینے یا ملازمت کا متمنی ہو، اسے این ٹی ایس (NTS) کے بارے میں جاننا ضروری ہے۔ این ٹی ایس، نیشنل ٹیسٹنگ سروس کا مخفف ہے اور اس کے نام سے ہی ظاہر ہوتاہے کہ یہ امتحان کا ایک باقاعدہ نظام ہے جوکہ پاکستان میں بہت معروف ہے۔ ا س نظام کے تحت یونیورسٹی میں داخلوں اور اداروں کی خالی اسامیوں کیلئے طلباء کی صلاحیتوں کو پَرکھا جاتاہے۔ یہ ٹیسٹ قدرے مشکل ہوتا ہے اور اسے پاس کرنے کیلئے بہت محنت کی ضرورت ہوتی ہے۔

این ٹی ایس کی تاریخ

بہت سارے ادارے اور جامعات اس ٹیسٹنگ کے بہت شکر گزار ہیں لیکن طلبا کی ایک کثیر تعداد اس سے خوش نہیں ہےکیونکہ یہ ٹیسٹ پاس کرنا گویا جوئے شیر لانے کے مترادف ہے۔ اب آپ اسے پسند کریں یا نہ کریں، آپ کو NTSپاس کرناہے۔ نیشنل ٹیسٹنگ سروس کی ابتدا2002ء سے ہوئی۔ اس کی ضرورت اس لیے محسوس کی گئی کیونکہ جب بھی مختلف ادارے ملازمت کے لیے خالی اسامی کا اعلان کرتے تو انھیں ہزاروں کی تعداد میں درخواستیں موصول ہوتی تھیں، جس کے بعد اہل امیدوار کا فیصلہ کرنا مشکل ہو جاتا تھا۔ اس ٹیسٹ کےتحت اب ان اداروں کو اپنے لئے اہل اور باصلاحیت امیدوار کے انتخاب میں مشکل پیش نہیں آتی۔ یہ مطالبہ انفارمیشن ٹیکنالوجی پالیسی اور نیشنل ایجوکیشن پالیسی حکومت پاکستان کی جانب سے آیا تھا اورانہوں نے ہی یہ خیال تجویز کیا۔ تب سےنیشنل ٹیسٹنگ سروس (NTS)کا انعقاد کیا جارہاہے۔

این ٹی ایس کی کامیابی

بیشتر لوگوں کو مغالطہ ہے کہ یہ کوئی سرکاری ادارہ ہے کیونکہ اس کوپاکستان میںتعلیمی اداروں اور تمام فیلڈز کے شعبوں نے بہت زیادہ قابل قدر گرداناہے۔ این ٹی ایس دراصل ایک پرائیویٹ  ادارہ ہے، جو بورڈ آف ڈائریکٹرز کے تحت چلتاہے۔

کئی برس کے کامیاب سفر کے بعد آج این ٹی ایس کا ادارہ پاکستان میں صرف ٹیسٹنگ ہی نہیں بلکہ میرٹ کو فروغ دینے کی علامت بن چکاہے۔ یہ کالج اور یونیورسٹی کے نظام تعلیم کی درجہ بندی بڑھانے میں بھی مدد گار ثابت ہورہاہے، جو کہ ایک پرائیویٹ ادارے کیلئے اعزاز کی بات ہے۔ مزید برآں، بہت سے سرکاری اور نجی اداروں میں میرٹ پر بھرتیوں کیلئے این ٹی ایس اہم کردار اداکررہاہے۔

این ٹی ایس ٹیسٹ اور پراڈکٹس

پاکستان میں سب سے زیادہ کامیاب گردانے والے ٹیسٹ کے معیار کی بین الاقوامی سطح پر بھی پذیرائی کی جاتی ہے۔ اس کے مختلف زمرے او ر ڈیزائنز ہیں، جنہیں ٹیسٹ اور پراڈکٹ کے نام سے جانا جاتاہے، جو مختلف عہدوںکیلئے جانچ پڑتا ل کے کام آتے ہیں۔ یہ ٹیسٹ اور پراڈکٹس درج ذیل زمروں کیلئے ہوتے ہیں :

1۔ تعلیمی ادارو ں میں داخلےکیلئے ،2۔ اسکالرشپ حاصل کرنے کیلئے،3۔ بھرتیوں/ملازمتوں کیلئے

4۔ پروموشنز کیلئے،5۔ صلاحیتوں کی تشخیص یاجانچ کیلئے،6۔ کارپوریٹ سطح پر فلاحی کاموں (CSR)کیلئے۔

یہ تما م ٹیسٹ اور امتحانات اہم زمروں میں تقسیم کیے جاسکتے ہیں، جو اپنے مقاصد کے لحاظ سے متعین کیے جاتے ہیں۔

1۔ نیشنل ٹیسٹ

2۔ انٹرنیشنل ٹیسٹ

نیشنل ٹیسٹ

جیساکہ نام سے ظاہر ہے، نیشنل ٹیسٹ قومی سطح پر ہوتے ہیں۔ اس کے سرٹیفکیٹ پاکستان میں تو قابل قدر ہوتے ہیں لیکن بین الاقوامی سطح پر ان کی زیادہ پذیرائی نہیں ہے، چہ جائیکہ آپ کی سی وی میں محض ایک بُلٹ کا اضافہ ہو جاتاہے۔ تاہم اس ٹیسٹ کا پیٹرن بھی انٹرنیشنل ٹیسٹ جیسے کہ SAT، GREجیسا ہوتاہے ۔ ا س ٹیسٹ کی اشکال کچھ یوں ہوتی ہیں:

1 ۔ نیشنل ایپٹیچیوڈ ٹیسٹ (NAT)۔ انڈر گریجویٹس کیلئے

2۔ گریجویٹ اسسمنٹ ٹیسٹ (GAT)۔ عمومی

3۔گریجویٹ اسسمنٹ ٹیسٹ (GAT)۔ موضوعاتی

4۔ لاء گریجویٹ اسسمنٹ ٹیسٹ (LAWGAT)

5۔ نیشنل ٹیچرز ڈیٹا بیس پروگرام (NTDP)

6۔ میڈیکل ریپریزنٹیٹو سرٹیفیکیشن پروگرام (MRCP)

7۔ کسٹمائز ڈ ٹیسٹ

8۔ ای-مارکنگ

انٹرنیشنل ٹیسٹ

این ٹی ایس کے منعقد کردہ انٹرنیشنل ٹیسٹ کو دنیا بھر میں قبولیت حاصل ہے، جو کسی غیر ملکی کمپنی یا ادارے میں شمولیت کیلئے آپ کی راہ ہموارکرتے ہیں۔ تمام ٹیسٹ میں پیشہ ورانہ بین الاقوامی لینگویج خاص طور پر انگریز ی اور بیہیوریل ایگزامنیشن کو بطور خاص پَرکھا جاتاہے۔ اس ضمن میں لیے جانے والے ٹیسٹ کی کیٹگری کچھ یوں ہے :

1۔ٹیسٹ فار انگلش فار فارن لینگویج (TOEFL) پرائمری 8+- سال

2۔ٹیسٹ فار انگلش فار فارن لینگویج (TOEFL) جونیئر11+- سال

3۔ٹیسٹ فار انگلش فار فارن لینگویج (TOEFL) ، آئی ٹی پی

4۔ ٹیسٹ فار انگلش فار انٹرنیشنل کمیونیکیش (TOEIC)، L&R

5۔ ٹیسٹ فار انگلش فار انٹرنیشنل کمیونیکیشن (TOEIC)، S&W

6۔ ٹیسٹ فار انگلش فار انٹرنیشنل کمیونیکیشن (TOEIC)، Bridge

7۔ ملازمت کیلئے موزوں ہونے کا ورک فورس اسسمنٹ

8۔ ٹیسٹ ڈی فرانسز انٹرنیشنل (TFI)

تازہ ترین