• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی طبی بنیادوں پر ضمانت کی درخواست پر سماعت کے بعد نیب سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ایک ہفتے میں رپورٹ طلب کرلی ہے۔

چیف جسٹس پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں نواز شریف کی سزا طبی بنیادوں پر معطل کر کے ضمانت پر رہا کرنے کی درخواست پر سماعت کی۔


سپریم کورٹ میں سماعت کے آغاز پر جسٹس آصف سعید کھوسہ نے نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث سے استفسار کیا نواز شریف کی میڈیکل ہسٹری ہے، آپ نے ان کی ساری رپورٹس لگائی ہیں۔

دوران سماعت چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیئے کہ پہلی رپورٹ میں نواز شریف کی عمر 65 اور دوسری میں 69 سال ہے،ڈاکٹرنے ان کی عمر 4 سال بڑھا دی ہے۔

دوسری رپورٹ کےمطابق ان کا بلڈ پریشر کافی زیادہ ہے، انہیں گردے میں پتھری، ہیپاٹائٹس، شوگر اوردل کا عارضہ ہے، الیکشن سے قبل نوازشریف جلسے جلوس اور ریلیاں بھی نکالتے رہے ہیں،بیماریوں کا جائزہ لینےکے لئے نئی اور پرانی میڈیکل رپورٹس دیکھیں گے۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ نواز شریف کا نام ای سی ایل میںہے،کیا کوئی مثال ہےکسی سزا یافتہ کانام عدالتی سماعت سےای سی ایل سےنکالا گیا ہو؟

چیف جسٹس نے کہا کہ درخواست پر مزید سماعت 26مارچ کو ہو گی۔

تازہ ترین