• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جھوٹے مقدمات اور جھوٹی گواہی پر عبرتناک سزا ملے گی، ڈپٹی اٹارنی جنرل

اسلام آباد (حنیف خالد) نظام عدل میں جھوٹی گواہی کا دروازہ بند کئے بغیر انصاف کا حصول ممکن نہیں، جھوٹے مقدمات اور جھوٹی گواہی پر عبرتناک سزا دینا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار فوجداری قوانین کے ماہر سید محمد طیب ایڈووکیٹ سپریم کورٹ کا جھوٹی گواہی کے حوالے سے حالیہ فیصلہ نظام عدل کی بہتری کی جانب ایک بڑا قدم ہے۔ سچ او ر جھوٹ کے ادغام سے سچے مقدمات بھی خراب ہوکر بے نتیجہ ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قانون شہادت آرڈر میں موجود ’’تزکیتہ الشہود‘‘ کے پیمانے پر گواہوں کو پرکھنا لازم ہے جوکہ عدالتوں کی ذمہ داری ہے۔ فوجداری مقدمات میں گواہان کے بیانات زیر دفعہ 161 ض ف قلمبند کرتے وقت تفتیشی آفیسر کو اس امر کا پابند بنایا جانا ضروری ہے کہ وہ فرضی اور بوگس بیانات لکھ کر ان کو فائل کا حصہ بنانے سے باز رہے ۔

تازہ ترین