کراچی (نیوز ڈیسک) مقبوضہ کشمیر میں نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق کٹھ پتلی وزیراعلیٰ فاروق عبداللہ نے بی جے پی کے منشور پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کشمیریوں کیلئے آزادی کی راہ ہموار کرے گی،یہ سیکولرازم اور جمہوریت کیخلاف بھارت دشمنی ہے، فاروق عبداللہ کا کہنا تھا کہ اگر آرٹیکل 370ختم کیا گیا تو یہ کشمیر کا بھارت سے الحاق ختم کرنے کے مترادف ہوگا ، میں خدا کی قسم کھا کر کہتا ہوں ہم ان سے آزادی لے کر رہیں گے ، بھارتی میڈیا کے مطابق ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ نئی دہلی سمجھتا ہے کہ وہ آرٹیکل 370 ختم کردے گا اور ہم خاموش رہیں گے؟ یہ لوگ غلط سوچتے ہیں۔ ہم اس کیخلاف لڑیں گے۔ مقبوضہ کشمیر کی سابق کتھ پتلی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے بی جے پی کے انتخابی منشور پر اپنے رد عمل میں کہا ہے کہ آرٹیکل 370کے خاتمے کے بعد کشمیر پر بھارتی آئین کا اطلاق نہیں ہوگا۔ ٹوئٹر پر ان کا کہنا تھا کہ نہ سمجھو گے تو مٹ جائو گے اے ہندوستان والوں۔ تمھاری داستان تک بھی نہ ہوگی داستانوں میں۔ ان کا کہنا تھا کہ آگ سے کھیلنا بندکرو، یہ نہ صرف کشمیر بلکہ پورے خطے کو جلا کر رکھ دے گا ،ہم انہیں ایسا کرنے نہیں دیں گے، ہم بھی دیکھیں گے کہ پھر کون کشمیر میں بھارت کا جھنڈا لہرائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 370ریاست کشمیر کو بھارت سے جوڑتی ہے اور اگر یہ نہیں ہوگا تو کشمیر پر بھارت کی قانونی حیثیت ختم ہوجائے گی ۔ اپنی جماعت پی ڈی پی پر پابندی کیلئے دائر درخواست پر ان کا کہنا تھا کہ عدالتوں میں وقت کیوں ضائع کیوں کیا جارہا ہے۔ بی جے پی کی جانب سے آرٹیکل 370 کے خاتمے کا انتظار کرنا چاہئے، ایسی صورت میں ہمیں الیکشن لڑنے سے خود بخود دور کردیا جائے گا ۔ ادھر کانگریس کے ترجمان رندیپ سرجے والا اور پارٹی رہنما پٹیل نے پریس کانفرنس کے دوران اپنے رد عمل میں کہا کہ بی جے پی منشور کے بجائے قوم کے سامنے معافی نامہ پیش کرے۔ انہوں نے منشور کو جھانسہ پتر قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس پر 175سوالات اٹھ گئے ہیں ۔ بی جے پی نے 2014 کے منشور کو کاپی پیسٹ کردیا ہے۔