امریکا میں پاکستانی کمیونٹی کی معروف اور بااثر شخصیات نے حبیب یونیورسٹی فاؤنڈیشن اور شوکت دھانانی کی مشترکہ فنڈریزنگ مہم کو نہ صرف سراہا بلکہ اپنے مکمل تعاون کی بھی یقین دہانی کرائی ہے۔اس ضمن میں ایک فنڈریزنگ عشائیہ کا انعقاد کیا گیا ،جس میں دھانانی گروپ کے مالک شوکت دھانانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے جب کراچی میں واقع حبیب یونیورسٹی کا دورہ کیا تو وہ پاکستان میں اس معیار کی یونیورسٹی کو دیکھ کر حیران رہ گئےکہ اسے بین الاقوامی معیار کے مطابق تیار کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہائر ایجوکیشن میں سرمایہ کاری اس وقت انتہائی ناگزیر ہے۔
فنڈریزنگ کی تقریب سے حبیب یونیورسٹی کے صدر واصف رضوی نے اپنے خصوصی خطاب میں کہا کہ حبیب یونیورسٹی لبرل آرٹس کی تدریس کے میدان میں جو خدمات انجام دے رہی ہے، اس کی نظیر پاکستان میں نہیں ملتی۔ واصف رضوی نے یونیورسٹی کی خدمات پر بھی تفصیلی روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ امریکی عوام میں نجی یونیورسٹیوں کے حوالے سے جو شعور عوام الناس میں ہے، وہ دنیا میں کسی بھی ملک میں تیکنیکی طور پر اس لئے ممکن نہیں کہ دنیا میں بیشتر جامعات سرکاری سطح پر قائم ہیں اور اسی لیےہی ہم نے امریکا میں فنڈریزنگ مہم کا انعقاد کیا ہے۔
الجزیرہ کے صحافی اور مہمان خصوصی مہدی حسن نے فنڈریزنگ کی اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہائر ایجوکیشن میں سپورٹ کے بغیر کسی بھی سماج کو بدلا نہیں جاسکتا، انہوں نے ہائر ایجوکیشن کی اہمیت اور اس کے فکری پہلوؤں اجاگر کیا۔عالمی سطح پر معروف ماہر امراض کینسر ڈاکٹرعذرا رضا نے اپنے خطاب میں روایتی دلچسپ انداز سے حاضرین محفل کے دل موہ لیے، انہوں نے کہا کہ نسلِ نَو کی تعمیر میں اعلیٰ تعلیم کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے پاکستان میں حبیب یونیورسٹی کے کردار کو خوب صورتی سے اجاگر کیاگیا ہے۔