• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مساجد پر گولیوں کی بوچھار کی ویڈیو شیئر کرنیوالے 6 افراد کی عدالت میں پیشی

لندن ( نیوز ڈیسک ) چھ افراد گزشتہ روز نیوزی لینڈ کی ایک عدالت کے روبرو پیش ہوئے جن پر الزام تھا کہ انہوں نے گزشتہ ماہ دو مساجد میں نمازیوں پر گولیوں کی بوچھار کر دینے کی ویڈیو غیر قانونی طور پر دوبارہ شیئر کر دیں۔کرائسٹ چرچ ڈسٹرکٹ کورٹ کے جج سٹیفن او ڈرسکول نے بزنس مین فلپ آرپس اور 18 سالہ مشتبہ کی ضمانت سے انکار کر دیا ، دونوں کو مارچ میں حراست میں لیا گیا تھا۔ چار دیگر ملزمان زیر حراست نہیں ہیں۔واضح رہے کہ قابل اعتراض مواد کی فراہمی یا دوبارہ تقسیم کے چارجز پر 14 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔44 سالہ آرپس کو 26 اپریل کووڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں دوبارہ پیش کیا جائے گا۔18 سالہ مشتبہ پر چارج عائد کیا گیا ہے کہ اس نے براہ راست وڈیو شیئر کی تھی جبکہ النور مسجد کی ایک تصویر بھی آن لائن شیئر کی جس پر ’’ ہدف کی تعمیل ہوگئی ‘‘ تحریر تھا۔اسے 31 جولائی کو عدالت کی سماعت پر پیش کیا جائے گا جہاں اس کی’’ الیکٹرانیکلی مانیٹرڈ ‘‘ضمانت پر غور کیا جائے گا۔پولیس پراسکیوٹر پپ کیوری نے 18 سالہ مشتبہ کی ضمانت کیلئے درخواست کی مخالفت کی اور عدالت کو بتایا کہ اس کے خلاف دوسرا چارج عائد کیا جانا ہے جس کے مطابق اس نے حملہ کی فوٹیج اور تصاویر پر اپنے ریمارکس لکھ کر واپس برینٹن ہیریسن ٹیرنٹ کو بھیجیں جس کے خلاف 15 مارچ کے حملوں میں 50 افراد کے قتل اور 39 کے اقدام قتل کا کیس رجسٹرڈ ہے۔

تازہ ترین