• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


جمعیت علما ئے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے معاشی مسائل کا حل بتاتے ہوئےکہا ہے کہ وفاقی حکومت فوری طور پر مستعفی ہو اور نئے الیکشن کرائے جائیں۔

جے یو آئی کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس کے بعد مولانا فضل الرحمٰن نے بریفننگ دی اور کہا کہ جس آصف زرداری کو چور کہا جاتا تھا، اسی کا وزیر خزانہ حفیظ شیخ حکومت کےلئے امرت دھارا بن گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن دوبارہ انتخابات پر متفق ہے، عید کے بعد بڑا فیصلہ آئے گا اور اسلام آباد کا لاک ڈائوں کریں گے۔

جے یو آئی سربراہ نے پی ٹی آئی حکومت سے استفسار کیا کہ اگر زرداری چور تھا تو ان کے دور کا وزیر خزانہ کیوں لیا گیا؟

ان کا کہنا تھا کہ صدارتی نظام پاکستان کی تاریخ میں ڈکٹیٹر شپ کی علامت ہے، روز روز ایسے تجربے نہیں کرنے چاہییں۔

مولانا فضل الرحمٰن نے مزید کہا کہ ملک میں سیاستدانوں کے بجائے ٹیکنوکریٹس کی حکومت بنائی جارہی ہے،منتخب نمائندوں کی جگہ نامزد لوگوں سے حکومت چلائی جارہی ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ بی آر ٹی پشاور کے لیے عذاب بن گیا ہے لگتا ہے کہ ساری دال ہی کالی ہے، 30 ارب کا منصوبہ ایک کھرب تک پہنچ گیا۔

انہوں نے استفسار کیا کہ بی آر ٹی کے خلاف مرتب رپورٹس پر عمل درآمد کیوں روکا گیا؟ گورنر انسپکشن ٹیم کی رپورٹ پر کیا اقدامات ہوئے؟ کیا احتساب صرف اپوزیشن کا ہوگا؟

سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ ملک کی معیشت کی کشتی ہچکولے کھا رہی ہے لیکن اس کو سہارا دینے والا کوئی نظر نہیں آ رہا، مہنگائی آخری حد تک پہنچ گئی ہے اور مہنگائی سے عام آدمی کراہ رہا ہے۔

تازہ ترین