• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بزرگان دین کی تعلیمات پر عمل کرنے سے اللہ و رسول ﷺ کی خوشنودی حاصل کی جاسکتی ہے، پیر حبیب الرحمٰن محبوبی

بریڈ فورڈ (محمدرجاسب مغل) الجامعہ صفۃ الاسلام کے امیر سجادہ نشین آستانہ عالیہ فیض پور شریف فضیلت الشیخ پیر محمد حبیب الرحمن محبوبی نے کہا کہ رومی کشمیر نے ساری زندگی اللہ کریم کی یاد ذکر عبادت اور سنت کے عین مطابق اور دنیاوی حرص و لالچ کے بغیر گزاری، آپ کی تعلیمات پوری انسانیت کیلئے مشعل راہ ہیں، بزرگان دین کی تعلیمات پر صدق دل سے عمل پیرا ہو کرہی اللہ اور اسکے حبیبﷺ کی خوشنودی حاصل کی جا سکتی ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے الجامعہ صفۃ الاسلام بریڈ فورڈ کی سنٹرل مسجد میں حضرت میاں محمد بخش رحمتہ اللہ علیہ اور بابا پیر شاہ غازی رحمتہ اللہ علیہ کے عرس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس کا خصوصی اہتمام ہر سال کھڑی شریف والوں کی جانب سے کیا جاتا ہے، انہوں نے کہا کہ آپ نے اپنے کلام میں قرآنی آیات کا ترجمہ نہایت سادہ اور عام فہم زبان میں کیا ہے جو کہ ایک معمولی لیاقت والا ان پڑھ آدمی بھی آسانی سے سمجھ سکتا ہے آپ کا کلام قرآن اور حدیث کے عین مطابق ہے اپنے کلام میں انہوں نے بڑے آسان انداز میں سمجھایا کہ اللہ رب العزت کے ہر کام میں جو حکمت پوشیدہ ہے اس کی حقیقت کا کوئی بھی ادراک نہیں کر سکتا چاہے کوئی کتنا ہی دانا کیوں نہ ہو اس کے در پر تو آسمانوں کے لوح و قلم بھی سر تسلیم خم کئے ہوئے ہیں اولیائے کاملین نے اپنے تصوف کے ذریعے دنیا کو امن، عدم تشدد اور محبت وبھائی چارے کا درس دیا ہے۔ صوفیائے کرام نے پوری دنیا کو محبت کا پیغام دیا۔ ان کا اخوت ومحبت کا پیغام آج بھی بامعنیٰ ہے جو دلوں کو جوڑنے کا کام کرسکتا ہے۔ تصوف کی سب سے بنیادی تعلیم ہے کہ انسان اپنے خالق و مالک سے ایسا روحانی رشتہ جوڑے کہ اسے اپنے دل کے آئینے میں ساری دنیا کا عکس نظرآنے لگے۔ مفتی انصر القادری نے کہا کہ موجودہ دور میں ہر انسان پر نفس پرستی سوار ہے ہر فرد کو کسی نہ کسی شکل میں نفس پرستی گھیرے ہوئے ہے۔ غلبہ دین، اقامت دین کی تحریک کے کارکنان کے لئے بدرجہ اتم ضروری ہے کہ اعتدال اور انصاف کا راستہ اختیار کریں مسلمان اللہ کے جملہ نیک اور صالح بندوں سے محبت اور دوستی اختیار کریں حضرت میاں محمد بخش کا کلام دنیاوی تشبیہات سے پاک ہے آپ نے حضور پاک صاحب لولاکﷺ کی تعریف میں آپؐ کے مرتبے کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے قرآن اور حدیث کے مطابق شاعری کی پاکستان سے آئے ہوئے مفتی محمد اسلم نقشبندی نے کہا کہ انبیاء کے بعد لوگوں کی اصلاح کرنے کا ذمہ علماء اور اولیائے کاملین کا ہے، وقت کا تقاضا ہے کہ تصوف کے نام پر فکری و عملی بے اعتدالی سے اپنے آپ کو محفوظ رکھنے کے لئے بزرگان کی تعلیمات پر عمل پیرا ہوں، علامہ ظفر محمود فراشوی اور علامہ دلشاد احمد قادری نے کہا کہ صاحب ایمان اور تقویٰ اختیار کرنے والے ہی اللہ کے دوست ہوتے ہیں، امام العارفین حضرت میاں محمد بخش ایمان اور تقویٰ کے اعلی درجے پر فائز تھے انحطاط کے دور میں انسان نے جس طرح سائنس اور سوشل میڈیا میں ترقی کی ہے اسی طرح کردار سازی میں بھی آگے بڑھنا چاہئے عرس کی تقریب سےعلامہ مفتی فضل احمد قادری، مفتی سلیمان رضوی، علامہ نعمت علی چشتی، علامہ ذوالکفل نقشبندی حافظ عبدالقادر نوشاہی، الحاج محمد افضل، علامہ محمد سعید سیالوی، حافظ طارق محمود ربانی، حافظ محمد عظیم، قاری محمد اعجاز چشتی اور دیگر نے خطابات اور نعت شریف کے نذرانے پیش کئے۔

تازہ ترین