• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

معروف اداکارہ و گلوکارہ میشا شفیع نے علی ظفر کے ساتھ جنسی ہراسانی کیس میں پہلی بار چپ توڑ دی۔

جیو نیوز کے پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے میشا شفیع نے گزشتہ روز کے علی ظفر کے الزامات کا جواب دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نے بھی ایک سال میں بہت کچھ برداشت کیا لیکن آپ مجھے علی ظفر کی طرح روتا ہوا نہیں دیکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ صرف میں نے نہیں اور بھی خواتیں ہیں،جنہوں نے علی ظفر کے خلاف شکایات کی ہیں، میں معاملہ سامنے اس لئے لائی کہ مجھے علی ظفر کے ساتھ دوبارہ کام نہ کرنا پڑے۔

میشا شفیع نے مزید کہا کہ عدالت میں وہ اپنے گواہ پیش کریں گے اور ہم اپنے،ہمارے پاس کئی گواہ ہیں جو عدالت کے سامنے پیش ہونے کے لئے تیار ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ شروع میں میری کوشش تھی کہ معاملہ عوام کے سامنے نہ آئے،ایشو کو ڈھکے چھپے انداز میں حل کرنا چاہتی تھی، دونوں طرف سے نمائندے بیٹھے،علی ظفر کے نمائندے سے کہا گیا کہ ان کے ساتھ کام نہیں کرنا چاہتی۔

معروف گلوکارہ نے یہ بھی کہا کہ واقعہ دسمبر میں پیش آیا، چار ماہ بعد اس پر بات کی،علی ظفر کے نمائندے سے اس واقعے سے پہلے بات کی تھی مگر کوئی مثبت جواب نہیں ملا،شکایت کرنے پر علی ظفر نے پیغام بھجوایا تھا کہ گھر میں آکر بات کریں ۔

میشا شفیع نے کہا کہ مجھ سے کہا گیا تھاکہ اگر علی ظفر معافی مانگیں تو کیا آپ معافی قبول کریں گی؟ پھر وہی جواب دیا گیا کہ گھر میں آکر ملیں،جب کوئی حل نہیں نکلا تو معاملہ عوام کے سامنے لے آئی۔

ان کا کہنا تھا کہ جب میں نے ٹوئٹ کیا،اس کے بعد مجھ سے رابطہ کیا گیا کہ معاملہ حل کرتے ہیں،واقعے کے بعد دوسری محفل میں علی ظفر سے نہیں ان کے چھوٹے بھائی سے زندگی میں پہلی بار ملاقات ہوئی۔

میشا شفیع نے کہا کہ آرگنائزر کی درخواست پر علی ظفر اور میں نے مل کر پرفارم کیا،کنسرٹ کے بعد رضاکارانہ پیغام کیا یا نہیں وہ دیکھنا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ عورتوں کے بولنے پر یقین رکھنا چاہیے، جس تجربے سے میں گزری،وہ دو خواتین نہیں گزریں جن کا علی ظفر نے ذکر کیا۔

تازہ ترین