• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جنسی ہراسانی کا الزام، تبصروں پر علی ظفر رو پڑے

معروف راک اسٹارعلی ظفر جنسی ہراسانی کے الزامات اور سوشل میڈیا پر تبصروں کا ذکر کرتے ہوئے روپڑے۔

جیو نیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں میزبان شہزاد اقبال سے گفتگو میں علی ظفر نے کہا کہ مجھے نہیں پتا میشا شفیع نے ان پر الزام کیوں لگایا؟


انہوں نے کہا کہ جس میوزک سیشن میں ہراسانی کا الزام لگایا گیا، وہاں دو خواتین سمیت 11 لوگ اور بھی تھے۔

راک اسٹار نے یہ بھی کہا کہ اس پروگرام کے بعد میشا شفیع نے پروگرام میں ہم دونوں کی پرفارمنس کی تعریف کی اور یہ پیغام میرے پاس محفوظ ہے۔

علی ظفر نے مزید کہا کہ اگر میشا کے ساتھ ہراسمنٹ ہوئی تو اس نے میری بیوی یا گھروالوں کو شکایت کیوں نہیں کی؟ وہ اس دوران میرے گھر آتی رہیں اور پارٹیوں میں ملتی رہیں۔

راک اسٹار نے یہ بھی کہا کہ عدالت نے میشا شفیع کا الزام مسترد کرچکی ہے، میں بے گناہ ثابت ہوچکا ہوں، میں بے قصور تھا،بے قصور ہوں،اب میرا ہتک عزت کا کیس میشا پر چل رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھ پر میشا شفیع نے کام کی جگہ پر ہراسانی کا مقدمہ کیا،میں نے یہ مقدمہ عدالت کے ساتھ سوشل میڈیا پر بھی لڑا۔

معروف گلوکار نے مزید کہا کہ میرے خلاف سوشل میڈیا پر مہم چلائی گئی،میشا شفیع کی اس مہم پر میں ایک سال خاموش رہا، الزام تراشیاں کیں،میں نے سب کچھ برداشت کیا۔

علی ظفر نے یہ بھی کہا کہ ہراسانی کے مقدمے پر بھی ایک سال تک بات نہیں کی اب عدالت نے مجھے میشا شفیع کے الزام سے بری قرار دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے نہیں پتا کہ میشا شفیع نے الزام کیوں لگایا، اس کی مختلف وجوہات میرے سامنے آئیں،لیکن سچ کیا ہے یہ وہ خود ہی بتاسکتی ہے۔

علی ظفر کی اہلیہ بھی شوہر کے دفاع میں میدان میں آگئیں اور کہا کہ انہیں،ان کے شوہر اور خاندان کو جس مجرمانہ سفاکی کا نشانہ بنایا گیا،اسے الفاظ میں بیان نہیں کیا جاسکتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ بھلے علی ظفر یہ سب فراموش کردیں لیکن وہ کبھی کسی کو معاف نہیں کریں گی۔

تازہ ترین