• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ن لیگ، پیپلز پارٹی نیب کے خلاف یک زباں، سیاستدانوں کی بے عزتی اور جھوٹے پروپیگنڈے کا الزام

اسلام آباد (خبرایجنسیاں)ن لیگ اور پیپلز پارٹی نیب کیخلاف یک زباں، سیاست دانوں کی بے عزتی اور جھوٹے پروپیگنڈے کا الزام ، پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ چیرمین نیب کو انٹرویو دینے کا حق نہیں ،قانونی کارروائی کرینگے، بناکسی ثبوت کے بینکر زکو ہتھکڑیاں لگانے اور جیلوں میں ڈالنے سے معیشت نہیں چل سکتی، پیشی سے بائیکاٹ نہیں ،نیب کوتھکائیں گے جبکہ ن لیگ کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ جاوید اقبال ملک کے ٹھیکیدار نہ بنیں،ملکی معیشت تباہ کرنے میں نیب کا بڑا حصہ،بیورو کریسی کو مفلوج کردیا گیا، علیم خان کی ضمانت ہوجاتی ہے لیکن فواد حسن فواد اور احد چیمہ کی ضمانت نہیں ہوتی ۔ تفصیلات کےمطابق منگل کو جعلی اکائونٹس کیس میں آصف زرداری اپنی ہمشیرہ فریال تالپور کے ہمراہ اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیش ہوئے، اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ابھی تومجرم کوئی نہیں اور ہتھکڑیاں لگائی جاتی ہیں،ملزم عدالت کا لاڈلہ ہوتا ہے، بناکسی ثبوت کے بینکرز کو ہتھکڑیاں لگاکر اور جیلوں میں ڈال کر معیشت نہیں چل سکتی ، 80 سال کے بوڑھوں کو ہتھکڑیاں لگاکر عدالت میں لایا جائے گا، ابھی تک ملزمان پر نیب کچھ بھی خلاف قانون اقدام ثابت نہیں کر سکا، چیئرمین نیب کو انٹرویو دینے کا حق نہیں، اگر چیئرمین نیب نے انٹرویو دیا ہے تو ہم قانونی کارروائی کریں گے۔ ہائی کورٹ میں پیشی کے بعد گفتگومیں آصف علی زر داری نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ نیب کا بائیکاٹ نہیں کریں گے نیب کو تھکائیں گے، بائیکاٹ کریں گے تو کہا جائیگا قانون کا احترام نہیں کیا جا رہا، بائیکاٹ کریں گے تونیب کہے گا کہ ہماری عزت نہیں کررہے۔ صحافی نے سوال کیا کہ زرداری صاحب جج صاحب نے کہا کہ بیلنس ختم ہو گیا ہے کیا واقعی ایسی بات ہے؟ جس پر آصف علی زرداری نے کہا کہ پہلے 10سے 12کر دیں پھر 12سے50کر دیتے ہیں- صحافی نے سوال کیا کہ اپوزیشن قومی حکومت کی طرف جائے گی یا الیکشن کی طرف؟ آصف علی زرداری نے جواب دیا کہ میری نظر میں تو دوبارہ الیکشن کی طرف جائیگی۔ صحافی نے سوال کیا کہ آپ نواز شریف سے ملاقات کریں گے آصف علی زر داری نے بتایاکہ اس میں کوئی مسئلہ تو نہیں ہے ان کی طبیعت خراب ہے۔صحافی نے سوال کیا کہ اپوزیشن کا ملنا ناجائز اور 2014کا دھرنا جائز؟ آصف زر داری نے کہاکہ وقت وقت کی بات ہے ۔ دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ نو کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین نیب ملک کے ٹھیکیدار نہ بنیں، انہیں سیاستدانوں کی بے عزتی کا کوئی حق نہیں، نیب جانبدار ادارہ نہیں رہا، معیشت تباہ کرنے میں ادارے کا بہت بڑا حصہ ہے، پچھلے 4 دن میں نیب سے متعلق جو ہورہا ہے اس پر تشویش ہے، شہباز شریف کی کبھی چیئرمین نیب سے ملاقات نہیں ہوئی، چیئرمین نیب نے انٹرویو میں بتایا انہیں رشوت دینے کی کوشش کی گئی، انہوں نے جو باتیں کیں وہ کبھی نہیں ہوئیں، چیئرمین نیب کے انٹرویو کا مقصد وقت کیساتھ سامنے آ جائے گا،سیاستدانوں کو بدنام کرنا روایت بن گئی ہے، 3500 کیسز چل رہے ہیں، کسی کا فیصلہ نہیں ہو رہا، علیم خان کی ضمانت ہو جاتی ہے، فواد حسن، احد چیمہ کی نہیں، فواد حسن فواد پر سفارش کرانے پر مقدمہ ہے، جھوٹ جو بھی بول رہا ہے بدنام سیاستدان ہو رہے ہیں، سیاستدانوں کی پگڑیاں اچھالی جا رہی ہیں، نیب نے بیورو کریسی کو مفلوج کر دیا ہے، کہا گیا احد چیمہ تکبر کا شکار ہوئے، نواز شریف اور شہباز شریف پر ڈیل آفر کرنے کا الزام لگا، کردار کشی کا سلسلہ ختم نہیں ہوا، کہا گیا نیب کا کوئی ریکارڈ ضائع نہیں ہوا، غیر جانبدار ادارہ ہے، افسوس کیساتھ کہہ رہا ہوں نیب غیر جانبدار نہیں ، چیئرمین نیب کے عہدے کا حکومت اور اپوزیشن مل کر چنائو کرتی ہے، ہم سے زیادہ کوئی احتساب کے حق میں نہیں، احتساب سب کا ہونا چاہیے، ہم حاضر ہیں، ہمارا احتساب آپ نے کر لیا،نیب کے پیدا کیے گئے مسائل کا جواب کون دے گا۔

تازہ ترین