کراچی(جنگ نیوز) چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا ہے کہ وہ فیلڈ افسران کو حاصل سیکشن 122-5A کے تحت حاصل اختیارات بجٹ کے بعد ختم کردیں گے ، اس اختیار ات کے خاتمے سے غیر ضروری آڈٹ اور ٹیکس دہندگان کو غیر ضروری ٹیکس نوٹس بھجوانے کا سلسلہ بند ہوجائے گا ۔جیو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ہر شعبے کا تجزیہ نگار ایف بی آر ہیڈکوارٹرزمیں تعینات ہوگا جوٹیکس ادا نہ کرنے والوں کو نوٹسز بھجوائے گا، ٹیکس اثاثہ جات کا اعلان کرنے کی اسکیم کا مقصد ٹیکس وصولیاں بڑھانا نہیں، بے نامی جائیدادیں اور اکاؤنٹس رکھنے والے اثاثہ جات اسکیم سے فائدہ اٹھائیں ، ایمنسٹی اسکیم کا ریسپانس جو ہوتا ہے وہ پاکستانی قوم کی روایت ہے کہ وہ آخر وقت میں کام کرتی ہے رمضان کا مہینہ تھا تو ہم توقع کرتے ہیں کہ ایمنسٹی کا اسکیم کا نتیجہ بجٹ کے بعدڈیولپ ہوگا اور امید رکھتے ہیں کہ لوگ اس کو ریئلائزکریں گے ۔شبر زیدی نے کہا کہ رواں برس ٹیکس وصولیوں کا ہدف پورا کرنے کی کوشش کریں گے، تمام بینکوں نے بے نامی اکاؤنٹس اور ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے والے اکاؤنٹ ہولڈرز کی تفصیلات فراہم کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے، ٹیکسیشن کو بہتر کیا جائے گا۔ شوگر ملز کے ساتھ ساتھ چینی کے ڈیلرز کو بھی ایف بی آر کے ساتھ رجسٹرڈ ہونا پڑے گا ،ہمارے پاس معیشت ٹھیک کرنے کے لیے ہر آدمی کو ٹیکس سسٹم میں لانے کے سواکوئی راستہ نہیں ، ہم لانگ ٹرم سسٹین ایبل سسٹم کی طرف جانے کی کوشش کررہے ہیں،چیئرمین ایف بی آر نے اس تاثر کو غلط قرار دیا کہ ایف بی آر افسران ان کے ساتھ کام نہیں کررہے ، انہوں نے کہا کچھ افراد ایمنسٹی کے خلاف غلط منفی پراپیگنڈا کررہے ہیں اس اسکیم سے فائدہ اٹھانے والوں کو ہر طرح کا تحفظ حاصل ہے ۔