محکمۂ داخلہ پنجاب نے جیل قوانین کی خلاف ورزی پر قیدیوں کی سزا کے قواعد و ضوابط جاری کر دیے۔
جاری کیے گئے محکمۂ داخلہ پنجاب کے قواعد و ضوابط کے مطابق جیل میں قیدیوں کو صرف قواعد کے مطابق سزا دی جا سکے گی۔
جیل قوانین کی خلاف ورزی پر سزا کو میرٹ پر رکھنے کے لیے سپروائزر کے اختیارات میں اضافہ کیا گیا ہے۔
محکمۂ داخلہ پنجاب کے مطابق سپرنٹنڈنٹ جیل یا کوئی افسر ضابطے کے بر خلاف کسی قیدی کو سزا نہیں دے سکے گا، سپرنٹنڈنٹ جیل انکوائری کے بعد قیدی کو سزا دینے کا اختیار رکھتا ہے۔
محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق جیل سپرنٹنڈنٹ قیدی کو سزا دینے کے لیے تحریری طور پر ڈی آئی جی جیل کو بتائے گا اور قیدی کو سزا دینے سے قبل مکمل انکوائری کی جائے گی۔
دورانِ انکوائری قیدی کو اپنی بے گناہی ثابت کرنے کا پورا موقع دیا جائے گا، انکوائری کی تمام کارروائی تحریری طور پر عمل میں لائی جائے گی۔
محکمۂ داخلہ پنجاب کے مطابق ڈی آئی جی جیل کسی بھی قیدی کو دی گئی سزا کالعدم یا برقرار رکھ سکتا ہے، سپروائزر کسی بھی وقت کسی بھی قیدی کو دی گئی سزا کی جانچ کر سکتا ہے، قیدی کو حفاظت کے لیے علیحدہ رکھنا ہو تو اسے پنشمنٹ بلاک میں نہیں رکھا جا سکتا۔
پنشمنٹ بلاک میں رکھے جانے والا قیدی سزا میں معافی کے حق سے محروم ہو جائے گا۔