• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کچھ عرصے قبل بالی ووڈ میں ’می ٹو‘ مہم زور و شور سے جاری تھی جس کے تحت بالی ووڈ کے کئی بڑے نام اس مہم کی زد میں آئے تھے جس کا اثر اُن کی فلموں پر بھی ہوا تھا۔

ان میں بالی ووڈ کے سنسکاری بابو کے نام سے مشہور اداکار الوک ناتھ، نانا پاٹیکر، کیلاش کھر، ہدایت کار راجکمار ہیرانی اور ویکاس بہل سمیت کئی شخصیات شامل ہیں۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق فلم ساز ویکاس بہل پر اُن کی فلم ساز کمپنی کی سابقہ ملازمہ نے الزام لگایا تھا کہ ویکاس بہل نے انہیں جنسی ہراساں کیا ہے جس کے بعد اُن کی فلم ’سپر 30‘ کی شوٹنگ روک دی گئی اور اس حوالے سے ویکاس بہل سےمزید تحقیقات کی گئیں۔

طویل تحقیقات کے بعد گزشتہ روز فلم ساز ویکاس بہل کو ’ internal complaints committee of Reliance Entertainment‘ کی جانب سے تمام الزامات سے بری کردیا گیا اور اُن کی فلم سپر 30کی رکی ہوئی شوٹنگ بھی ایک مرتبہ پھر سےشروع کردی گئی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال فلم ساز ویکاس بہل پر اُن کی سازکمپنی کی سابقہ ملازمہ نے الزام عائد کیا تھا کہ ویکاس بہل نے انہیں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا اور نا صرف یہ بلکہ فلم کوئین کی ہیروئن اداکارہ کنگنا رناوت نے بھی ویکاس بہل پر الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ فلم کوئین کی شوٹنگ کے دوران انہوں نے ویکاس بہل کی وجہ سے خود کو کئی مرتبہ غیر محفوظ سمجھا تھا۔

دوسری جانب ان کی فلم سپر 30 کے اداکار ہریتھک روشن نے بھی فلم کے ہدایت کار ویکاس بہل پر جنسی ہراسانی کے الزامات سامنے آنے کے بعد فلم سے علیحدگی اختیار کرنے کا فیصلہ کرلیا تھا۔

ہریتھک روشن نے ٹوئٹر پر جنسی ہراسانی جیسے قبیح فعل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ یہ ناممکن ہے کہ میں کسی ایسے شخص کے ساتھ کام کروں جو کسی بداخلاقی میں ملوث ہو۔

تازہ ترین