مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ بیماری میں شدت کے باوجود نواز شریف کو اسپتال منتقل نہیں کیا جا رہا۔
ایک بیان میں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ نواز شریف کی انجائنا تکلیف بڑھنے پر ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کو طلب کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ جیل میں ڈاکٹر عدنان نے نواز شریف کو طبی امداد فراہم کی، بیماری میں شدت کے باوجود سابق وزیراعظم کو اسپتال منتقل نہیں کیا جا رہا ہے۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ نواز شریف کو جیل میں مطلوبہ طبی سہولتیں نہیں دی جارہی ہیں، سابق وزیراعظم کی طبیعت خراب ہونے پر ہر پاکستانی کو تشویش ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو کچھ ہوا تو ذمہ دار نالائق اعظم اور پنجاب حکومت ہوگی۔
اس سے قبل ایک بیان میں نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے کہا تھا کہ نواز شریف کی زندگی خطرے میں ہے،گزشتہ رات طبیعت میں خرابی ایک انتباہ ہے۔
دوسری طرف مسلم لیگ ن کے رہنمائوں نے اپنے قائد نواز شریف سے اظہار یکجہتی کے لئے کوٹ لکھپت جیل کے باہر عید کی نماز ادا کرنے کا اعلان کردیا۔
ایک بیان میں ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ میاں صاحب کی طبیعت پوچھنے کے لیےملاقات کی اجازت مانگی مگر انکار کر دیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جو بیٹی کو ملنے کی اجازت نا دیں ان سے بڑا ظالم کون ہو گا؟ جعلی و سیاسی مقدموں میں قید نواز شریف کی صحت کو خطرہ لاحق ہے۔