پشاور( وقائع نگار) عید الفطر پر پشاور میں تین پشتو فلموں کی نمائش ہوئی پشتو زبان میں ریلیز ہونے والی تمام فلمیں نہ صرف بڑی بجٹ کی ہیں بلکہ ان پر اس بار محنت بھی زیادہ کی گئی ہیں دو ہزار اٹھارہ میں ریلیز ہونے والی پشتو فلموں کی ناکامی سے خصوصا فلم میکروں نے بہت بڑا سبق لیا ہے اس لئے تو انہوں نے عید الفطر پر اپنی اپنی ریلیز پر بے پناہ محنت کی تھی کہانی ، ڈائیلاگ ، میوزک، کاسٹنگ ،لوکیشن اور جدید کیمروں کے ساتھ ساتھ ا نہوں نے اپنی پنی فلموں کی میکنگ بھی نئے نئے انداز سے کی ہیں ۔عید الفطر پر تین پشتو فلمیں ملک بھر کی سنیمائوں کی زینت بنی ان میں نوجوان ڈائر یکٹر شاہد عثمان کی ’ ’دے تہ بدمعاشی وائی‘‘ ارشد خان کی ـ’’دے تہ لو فرئی وائی‘‘ اور شان ز یب کی ’’خاندانی گنداگیر‘‘شامل ہیں۔ان فلموں میں عجب گل، ارباز خان،جہانگیر خان اور شاہد خان جیسے مشہور اداکاروں نے اپنے فن کے جوہر دکھائیں ہے۔تمام ہدایتکار اپنی اپنی فلم کو ہر لحاظ سے بہترین فلم قرار دے رہے ہیں اور انکا دعوی ہے کہ انکی فلموں نے عید کا میلہ لوٹ لیاہے اور انہیں اپنی فلموں سے کافی امیدیں وابستہ ہیں انکا کہنا ہے کہ انکی فلمیں سماجی مسائل پر مبنی ایک اصلاحی اور تفریحی فلمیں ہیں اور شائقین فلم کی توقعات پر پورا اتریں ہیں ۔آخری اطلات کے مطابق ہدایتکارارشد خان کی ـ’’دے تہ لو فرئی وائی‘‘ اور شاہد عثمان کی ’ ’دے تہ بدمعاشی وائی‘‘ کے مابین کانٹے دار مقابلہ جاری ہے، ہدایتکار ارشد خان نے فلم کی شاندار کامیابی پر فلم بینوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ’’دے تہ لو فرئی وائی‘‘ نے میری توقعات سے زیادہ بزنس کرتے ہوئے ان مخالفین کے منہ بند کردیئے جو فلم کے ریلیز سے قبل تنقید کر رہے تھے کہ ’’دے تہ لو فرئی وائی‘‘ ایک ناکام فلم ثابت ہوگی۔ ہدایتکار ارشد خان نے کہا کہ میری فلم ـ’’دے تہ لو فرئی وائی‘‘ ایک سبق آموز فلم ہے ۔