• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
تحریر:روبینہ خان…مانچسٹر
10 ڈاؤننگ اسٹریٹ کی سیڑھیوں پر بھرائی ہوئی آواز میں تھرسامے کو آخر کار وہ کہنا پڑا جس سے بچ نکلنے کی ہر تدبیر ناکام ہوئی۔ الوداعی تقریر میں انہوں نے کہا کہ وہ سات جون کو اپنے عہدے سے سبکدوش ہو جائیں گی انہوں نے یہ بھی کہا I have done my best آکسفورڈ کالج سے فارغ التحصیل تھرسامے نے 2016میں برطانوی تاریخ کی دوسری خاتون وزیراعظم کے طور عہدے کا حلف اٹھایا۔اپنے تین سالہ دور میں تھرسامے کو انتہائی ہیجان انگیز دور کا سامنا رہا۔ ہر طرف سے مخالفت اور ہزہمت کا تین سالہ دورختم ہونے والا ہے۔ مسز مے اپنی تمام تر کوششوں کے باوجود بریگزٹ ڈیل سے ہائؤس آف کامنز کو مطمئن نہ کر سکیں جبکہ ان سے پہلے وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون، ریفرنڈم میں remain کی حمایت میں ووٹ حاصل نہ کر سکنے پر فوری طور پر مستعفیٰ ہو گئے تھے۔ جبکہ تھرسامے ہٹ دھرمی سے بریگزٹ ڈیل کو بہترین قرار دیتی رہیں اور ایک مقام پر انہوں نے ہاؤس آف کامنز کوپیشکش کی کہ اگرMps بریگزٹ کی حمایت کرتے ہیں تو وہ 2022کے الیکشن سے پہلے اپنی پوسٹ سے مستعفی ہو جائیں گی تاہم ان کی ہر کوشش رائیگاں گئی۔ سوال اٹھتا ہے ہے کیا ایم پیز کو تھرسامے بطور وزیراعظم کو قبول نہیں تھی یا ان کی بریگزٹ ڈیل!!! ایک مرتبہ ان کے ٹوری ساتھی نے کہا کہ وہ سخت مشکل خاتون ہے ۔اس جملے کو تھرسامے نے اپنے لئے اعزاز سمجھا جب کہ وقت کا تقاضا تھا کہ وہ اپنے رویےمیں لچک پیدا کرتیں 1970کی دہائی میں سیاسی پارٹی میں قدم رکھنے والی تھرسامے نے مستقل محنت سے پارٹی کی اعلیٰ قیادت کا سفر طے کیا جبکہ انکےمقابلے میں روایتی استحقاق رکھنے والے لوگ موجود تھے۔ مسز مے نے اسٹیٹ اسکول سے ابتدائی تعلیم حاصل کی اور آکسفورڈ کالج سے جغرافیہ میں ڈگری حاصل کی۔ اس وقت آکسفورڈ کالج یونین کی طالبہ اور پاکستان کے مستقبل کی پرائمنسٹر بے نظیر بھٹو نے تھرسامے کافلپ سے تعارف کروایا کیا جوlove at first sight ثابت ہوا جس کے بعد دونوں کی شادی ہوگی۔ مسزمے کا سیاسی سفر جاری تھا اور ترقی کرتے ہوئے۔ کنزرویٹو پارٹی کی لیڈر مقرر ہو گئیں ڈیوڈ کیمرون کے مستعفی ہونے پر جنرل الیکشن کے بغیر وہ پرائم منسٹر کے عہدے پر فائز ہوگئیں۔ ٹوریز کے درمیان لیڈرشپ کی جنگ جاری ہے جبکہ اپوزیشن لیڈر جرمی کوربن جنرل الیکشن کا مطالبہ کر رہے ہیں سابق فارن سیکرٹری بورس جونسن کا کہنا ہہے کہ برطانیہ یورپین یونین سے اکتوبر 31کو نکل جائے گا خواہ ڈیل ہو یا نہ ہو نیا متوقع لیڈر تین ماہ کے عرصے میں کیا جادو کر دے گا جو تھرسامے نے پچھلے 3سال میں نہیں کیا اگر آنے والے وقت میں برطانیہ بغیر ڈیل کے یورپ سے نکل جاتا ہے تو کیا ساری مخاصمت ایک عورت کیلئے تھی، یہ آنے والا وقت ہی بتائے گا۔ تھرسامےکو کشمکش سے بھرپور سیاسی زندگی نے سکون کا سانس نہیں لینے دیا، شاید اسی لئےلوگ ان کی ذاتی زندگی کے بارے میں زیادہ نہیں جانتے ہیں البتہ ان کے جوتے فوٹوگرافروں کی توجہ حاصل کرتے رہے ہیں۔
تازہ ترین