• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ورلڈکپ کرکٹ میں پاکستان کیخلاف بھارت کی بڑی فتح، ہر شعبے میں آؤٹ کلاس کردیا

مانچسٹر(عبدالماجدبھٹی،نمائندہ خصوصی)ورلڈ کپ کرکٹ میں پاکستان کے خلاف بھارت کی بڑی فتح ‘گرین شرٹس کوہر شعبے میں آؤٹ کلاس کردیا‘بیٹنگ کے لئے سازگار پچ پر پاکستان کی ٹاپ آرڈر بیٹنگ لائن نے دھوکا دے دیا اور بھارت نے ورلڈ کپ میں پاکستان کی جیت کا خواب شرمندہ تعبیر نہ ہونے دیا۔ پاکستانی کرکٹر سہمے ہوئے لگے اور بزدلوں کی طرح کھیلے ۔ بارہویں آئی سی سی ون ڈے ورلڈ کپ کرکٹ ٹورنامنٹ میں بھارت نے پاکستان کو 89 رنز سے شکست دے کر فتوحات کی ہیٹرک مکمل کر لی‘ بارش کے باعث میچ کا فیصلہ ڈک ورتھ لوئس میتھڈ کے تحت ہوا‘بھارت نے پہلے کھیلتے ہوئے مقررہ اوورز میں 5وکٹوں پر 336رنز بنائے، روہت شرما نے 32رنز پر چانس ملنے کے بعد ڈٹ کر گرین شرٹس کے باؤلرز کا مقابلہ کیا اور 140رنز کی اننگز کھیل کر ٹیم کی پوزیشن مستحکم کی، کوہلی 77اور راہول 57رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، عامر نے 3شکار کئےجبکہ حسن علی اور وہاب ریاض نے ایک ایک وکٹ لی‘ جواب میں پاکستانی ٹیم نے ہدف کے تعاقب میں 35 اوورز میں 6 وکٹوں پر 166 رنز بنائے تھے کہ بارش شروع ہو گئی، کافی انتظار کے بعد جب بارش رکی تو گرین شرٹس کو ڈک ورتھ لوئس میتھڈ کے تحت کامیابی کیلئے 40 اوورز میں 302 رنز کا ہدف دے دیا گیا، گرین شرٹس مقررہ اوورز میں 6 وکٹوں پر 212 رنز تک محدود رہی‘پاکستانی بلے بازوں کی کارکردگی ایک بار پھر مایوس کن اور بدترین رہی‘ فخر زمان فخر 62 رنز بنا کر نمایاں رہےجبکہ بابراعظم نے 48 اور عمادوسیم نے 46رنزجوڑے‘ سینئر بلے باز حفیظ 9 اور شعیب ملک بغیر کوئی رن بنائے چلتے بنے‘بھارت کی جانب سے وجے شنکر،پانڈیا اور کلدیپ یادیو نے دو دو وکٹ حاصل کئے‘روہت شرما میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے ۔ بھارت نے پاکستان کے خلاف مسلسل ساتواں ورلڈ کپ میچ جیتا ہے ‘کپتان سرفرازکا کہنا ہے کہ ٹیم دباؤ برداشت نہیں کررہی ۔اتوار کو مانچسٹر میں کھیلے گئے ورلڈ کپ کے 22ویں میچ میں پاکستانی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے ٹاس جیت کر پہلے بھارت کو بیٹنگ کی دعوت دی اور ان کا یہ فیصلہ مہنگا ثابت ہوا۔ بھارت نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے پانچ وکٹ پر336رنز بنائے۔یہ ورلڈ کپ میں کسی بھی ٹیم کا پاکستان کے خلاف سب سے زیادہ اسکور تھا۔پاکستانی ٹیم 40اوورز میںچھ وکٹ پر212رنز بناسکی۔عماد وسیم46اور شاداب خان 20رنز بناکر ناٹ آوٹ رہے ۔پاکستان کی بیٹنگ لائن کی خراب کارکردگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ شعیب ملک صفر،محمد حفیظ 9،کپتان سرفراز احمد12اور امام الحق سات رنز بناکر آوٹ ہوئے‘ پاکستانی بیٹسمین ناکام رہے اور بولر بھی کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے۔حسن علی نے9اوورز میں 84رنز دیئے۔وہاب ریاض نے71رنز دیئے۔نان ریگولر بولر وں شعیب ملک اور محمد حفیظ نے دو اوورز میں22رنز دیئے۔اتوار کو اولڈ ٹریفورڈ میںبارش سے کئی بار میچ متاثر ہوا لیکن بارش بھی پاکستان کو ذلت آمیز شکست سے نہ بچاسکی‘پاکستانی اننگز میںفخر زمان نے62رنز 75 گیندوں پر بنائے۔بابر اعظم نے48رنز کی اننگز کھیلی ۔دونوں نے دوسرے وکٹ کی پارٹنرشپ میں104رنز بنائے۔لیکن بقیہ کوئی بیٹسمین اچھی کارکردگی دکھانے میں ناکام رہا۔پانڈیا نے دو گیندوں پر محمد حفیظ اور شعیب ملک کو آوٹ کرکے پاکستان کی جیت کی امیدوں کو ختم کردیا۔پاکستانی کپتان سرفراز احمد نے ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کا انتخاب کیا۔پاکستانی بولروں نے شارٹ پچ بولنگ کر کے بیٹسمینوں کو سیٹ ہونے کا موقع دیا جبکہ فیلڈنگ ایک بار پھر غیر معیاری رہی۔فخر زمان اور شاداب خان نےروھت شرما کو دو چانس دیئے جس کے بعد انہوں نے ون ڈے کرکٹ کی 24ویں سنچری تین چھکوں اور 9چوکوں کی مدد سے بنائی۔روھت شرما کی140رنز کی اننگز نے پاکستانی بولنگ کو بے اثر کردیا ۔ بھارت ٹورنامنٹ میں ناقابل شکست ہے۔ پاکستان کی بدترین اور شرم ناک کارکردگی کے باعث اب ٹورنامنٹ میں پاکستان کا سفر مزید کٹھن ہوگیا ہے تکنیکی اعتبار سے پاکستانی ٹیم کو اگلے چار میچوں میں جنوبی افریقا،نیوزی لینڈ،افغانستا ن اور بنگلہ دیش کو شکست دینا ہوگی۔پاکستان کا نیٹ رن ریٹ بھی اس کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے۔پھر پاکستانی ٹیم دوسری ٹیموں کے رحم وکرم پر ہوگی۔دس ٹیموں کے ٹورنامنٹ میں پاکستان ٹیم بدستور نویں نمبر پر ہے دسواں نمبر افغانستا ن کا ہے ۔ پاکستان کو ورلڈ کپ کے پانچویں میچ میں تیسری شکست ہوئی ہے۔سلیکٹرز نے آزمودہ کھلاڑیوں کو موقع دے کر ایک اور جوا کھیلا جس میں انہیں ناکامی ہوئی۔ 2018میں آئی سی سی چیمپنز ٹرافی فائنل کے بعد پاکستان بھارت کے خلاف مسلسل تیسرا میچ یکطرفہ انداز میں ہارا ہے۔دوسری جانب پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے بھارت کے خلاف شکست کی ذمے داری پوری ٹیم پر عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم بولنگ اچھی نہیں کررہے‘بیٹنگ میں توقعات پوری نہیں کررہے،فیلڈنگ میں فاش غلطیاں کررہے ہیں‘دباؤ برداشت نہیں کررہے۔گری ہوئی ٹیم کو یہاں سے اٹھانے کی ضرورت ہے‘ ابھی ہم ٹورنامنٹ سے باہر نہیں ہوئے‘اگلے چاروں میچ جیت کر اچھی پوزیشن پر فنش کرسکتے ہیں۔بھارت کے ہاتھوں شکست کے بعد پریس کانفرنس میں سرفراز احمد نے کہا کہ سنیئرز کو موقع دینے کی باتیں قبل ازوقت ہیں ابھی ٹورنامنٹ ختم نہیں ہوا ہے‘بقیہ میچوں میں اچھی کرکٹ کھیلنا ہوگی اور غلطیاں بھی کم کرنا ہوں گی۔ڈریسنگ روم کا ماحول بالکل ٹھیک ہےاور ٹیم میں انتشار کی باتیں بھی درست نہیں ہیں ۔ ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کا فیصلہ درست تھا۔لیکن ہم نے اچھی بولنگ نہیں کی ‘ہم نے اوپر تلے وکٹ گنوائیں جس کی وجہ سے کارکردگی نہ دکھاسکے۔میں فٹ ہوں اور ساتھی کھلاڑیوں کے ساتھ اختلافات کی باتیں بھی درست نہیں ہیں۔

تازہ ترین