• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلاول کی مریم سے ملاقات، بجٹ منظور نہیں ہونے دینگے، مشترکہ حکمت عملی بنانے پر اتفاق

لاہور (نمائندہ جنگ، ایجنسیاں) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری اور مسلم لیگ (ن) کی نائب صدرمریم نواز کے درمیان جاتی امرا میں اہم ملاقات ہوئی، جس میں ملکی سیاسی صورت حال،ججز ریفرنس،بجٹ، مہنگائی،نیب کیسز، پروڈکشن آرڈرز سمیت کئی اہم امورزیر بحث آئے اور طویل مشاورت کی گئی۔ ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے بجٹ کو عوام اور ملک دشمن قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسے منظور نہیں ہونے دینگے۔ دونوں پارٹیوں کی قیادت نے ملکر حکمت عملی بنانے پر بھی اتفاق کیا۔جبکہ میثاق جمہوریت کو اسکی روح کے مطابق آگے بڑھنے کا فیصلہ کیاگیا۔ملاقات کے بعدمشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا جسکے مطابق بلاول بھٹو اور مریم نواز نے کہاہے کہ حکمران اپوزیشن، عدلیہ، میڈیا سمیت ہر اختلافی آواز پر حملہ آورہیں، ججز کیخلاف ریفرنس عدلیہ پر حملہ قرار دیتے ہوئے اسے واپس لینے کا مطالبہ کیا گیااور چیئرمین نیب کی کارروائیوں کو یکطرفہ قرار دیا گیا۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ حکومت کیخلاف تحریک کیلئے تمام اپوزیشن جماعتوں سے رابطہ کیا جائیگا، جیلیں دیکھنے والی جماعتوں کو سلیکٹڈ حکومت سے کوئی خوف نہیں،نئے پاکستان کے نام پر ہونے والا فراڈ قوم کو مزید برداشت نہیں۔بلاول بھٹو نے کہا کہ آئی ایم ایف بجٹ عوام اور ملک دشمن ہے، اسے منظور نہیں ہونے دینگے، امید ہے مریم نواز سچائی سے چلیں گی، اسپیکر قومی اسمبلی جانبدارانہ رویہ ترک کریں۔ دونوں پارٹیوں کی قیادت نے مل کر حکمت عملی بنانے پر اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ مقبول سیاسی جماعتیں ہی قوم کو نیا اعتماد، مسائل سے نکلنے کا لائحہ عمل اور متحد کرسکتی ہیں۔مشترکہ اعلامیہ کے مطابق امر پر اتفا ق پایا گیا کہ ملک کا ہر شعبہ زندگی زوال کا شکار ہے اور اُسے اقتصادی تباہ حالی کی گہری دلدل میں دھکیل دیا گیا ہے۔ معیشت کے تمام اشا ریے شدید بحران کی طرف جا رہے ہیں۔ پاکستان کو عالمی ساہو کا روں کے پاس گروی رکھ دینے اور قومی ادارے غیروں کے سپر د کر دینےکے باوجود صورت حال تیزی سے بگڑ رہی ہے۔ روپے کی مسلسل گرتی ہوئی قیمت ،افراطِ زر (مہنگائی) کی بڑھتی ہوئی شرح، دس ماہ میں ریکارڈ قرضوں کے باوجود زرمبادلہ کے کمزور ہوتے ذخائر، اسٹاک ایکسچینج کی بحرانی صورتحال، قومی شرح نمود (G.D.P.) کانصف رہ جانا،بیرونی اور اندرونی سرمایہ کاری کا رُک جانا، ترقیاتی منصوبوں پر کام کا خاتمہ ، سی پیک کی سُست رفتاری ، حکومتی دعووں اور قومی سطح پر چھائی مایوسی و بے یقینی نے پاکستان کو بحران میں مبتلا کر دیا ہے کہ بہتری کی کوئی صورت نظر نہیں آرہی۔10 ماہ میں دو منی بجٹ دینے کے بعد حکومت کے پہلے قومی بجٹ نے نہ صرف معیشت کے سنبھلنے کے تمام امکانات ختم کر دیئے ہیں بلکہ عام آدمی پر ٹیکسوں اور مہنگا ئی کا نا قابل برداشت بوجھ ڈالا دیا گیا ہے۔ غر یب کم آمدنی اور متوسط طبقے کے لوگ، مزدور ، محنت کش، کسان اور ملازمت پیشہ افراد کےلئے زندگی مشکل بنا دی گئی ہے۔ بجلی ، گیس، پٹرول، ڈیزل اور مٹی کے تیل کی قیمتیں کئی گنا بڑھا دی گئی ہیں۔ ملاقات میں مولانا فضل الرحمٰن کی مجوزہ آل پارٹیز کانفرنس اور دونوں جماعتوں کے مشترکہ لائحہ عمل پر بھی بات ہوئی۔ بلاول بھٹو زرداری اور مریم نواز نے اتفاق کیا کہ موجودہ غیر نمائندہ حکومت عوام کے حقیقی مینڈیٹ کی ترجمانی نہیں کرتی۔ حکومتی رویے نے پارلیمنٹ کو بھی مفلوج کر کے رکھ دیا ہے۔ سلیکٹڈ وزیر اعظم اور نالائق حکومت کے طرز عمل سے عالمی سفارتی سطح پر بھی ملک کی رسوائی ہو رہی ہے۔ملاقات میں بنیا دی حقوق کی کھلی خلاف ورزیوں، میڈیاکی آزادی سلب کرنے ، صحافیوں پر حملوں، اپوزیشن کی آواز دبانے کیلئے سخت گیر ہتھکنڈوں اور سنسر شپ کی مذمت کی گئی ۔ بلاول بھٹو زرداری اور مریم نواز شریف نے اتفاق کیا کہ آج کی ملاقات کے دوران سامنے آنے والی تجاویز دونوں جماعتوں کے رہنماؤں سے مشاورت کے بعد حتمی شکل دی جائے گی۔ دونوں رہنماؤں نے سپیکر قومی اسمبلی سے گرفتار ارکانِ قومی اسمبلی کے پروڈکشن آڈر جاری کرنے کا مطالبہ کیااور کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی جانبدارانہ رویہ ترک کریں اورقواعد و ضوابط اور پارلیمانی روایات کے مطابق تمام پابند سلاسل قومی اسمبلی کے ممبران کے فوری طور پر پروڈکشن آرڈر جاری کئے جائیں۔قبل ازیں بلاول بھٹو کے جاتی امراء پہنچنے پر مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر نے انکا استقبال کیا ہے۔ ملاقات میں بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ قمر زمان کائرہ، چوہدری منظور، حسن مرتضیٰ اور مصطفیٰ نواز کھوکھربھی موجود تھےجبکہ مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب ، رانا ثناء اللہ ، ایاز صادق،اور سابق گورنرسندھ محمد زبیر بھی ملاقات میں موجود تھے۔بلاول بھٹو زرداری نے ظہرانے کی دعوت پر مریم نواز کا شکریہ اداکیا ۔ مریم نواز نے بلاول بھٹو کی آمد ، بالخصوص جیل میں محمد نواز شریف کی مزاج پرُسی کےلئے جانے پر اُ ن کا شکریہ ادا کیا۔بعد ازاں اعتزاز احسن کی رہاشگاہ پر گفتگو میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی پی اپنی رابطہ عوام مہم جاری رکھے گی،مولانا فضل الرحمن سے جلد ملاقات کرونگا، مریم نواز سے ملاقات میں بجٹ پر بہت سی باتیں ہوئیں اور بجٹ منظور نہ ہونے دینے پر اتفاق ہوا ،حکومت نے ظالمانہ بجٹ دیا،بینظیر بھٹو کی سالگرہ پر نوابشاہ سے تحریک شروع کی جائیگی۔

تازہ ترین