میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کراچی کی مردم شماری پر عدم اطمینان کا اظہار کر دیا۔
کراچی میں تقریب سے خطاب میں مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ کراچی پاکستان کا واحد میگا سٹی ہے، جس کا بڑا مسئلہ یہ ہے کہ یہاں رہنے والوں کی اصل تعداد معلوم نہیں۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کی آبادی کا تعین ٹھیک سے نہیں ہوا، درست آبادی جانے بغیر مسائل حل کرنے میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔
میئر کراچی نے مزید کہا کہ ایک شخص کےلیے گھر مینج کرنا مشکل ہوتا ہے، شہر کی ترقی کےلیے یہ جاننا ضروری ہے کہ لوگ کتنے ہیں اور آمدنی کتنی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ لوگوں کی درست تعداد کے بغیر مسائل کیسے حل ہوسکتے ہیں؟ مردم شماری کے مطابق شہر کی آباد 2 کروڑ 3 لاکھ ہے، جس پر سب متفق نہیں ہوں گے۔
مرتضیٰ وہاب نے یہ بھی کہا کہ کراچی پاکستان کا کمرشل حب ہے، جس کے معاشی چیلنجز ہیں، شہر سے ٹیکس کلیکشن بھی بہت کم ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی 1 اعشاریہ 6 ارب پراپرٹی ٹیکس اور 20 کروڑ روپے میونسپل ٹیکس دیتا ہے جبکہ ممبئی کا پراپرٹی ٹیکس 22 ارب انڈین روپے اور 19ارب میونسپل ٹیکس ہے۔
میئر کراچی نے کہا کہ طریقہ کارآسان بنایا جائے، فیصلہ سازی کو آسان بنایا جائے، امید کرتا ہوں ایسےحل سامنے آئیں گے، جن سے شہر کی بہتر خدمت کر سکیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ریڈ لائن منصوبہ مہنگائی کے باعث تاخیر کا شکار ہوا، اس کی تکمیل میں مزید 2 سال لگیں گے۔