• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پشاور، ’’شہر سخن‘‘ کے نام سے قومی مشاعرہ، ملک بھر سے شعراء کی شرکت

پشاور ( وقائع نگار )ضلعی حکومت پشاور کے ز یر اہتمام "شہر سخن" کے نام سے قومی مشاعرہ و غزل نائٹ اور آرٹ نمائش منعقد کی گئی مشاعرہ میں پشاور اور خیبر پختونخوا کے ساتھ ساتھ پاکستان بھر سے اہم اور عالمی شہرت یافتہ 30 سے زائد شعرائے کرام شریک ہوئے۔ واضح رہے ضلعی حکومت کی جانب سے پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ پشاور کے نشترہال میں بہت بڑا قومی مشاعرہ شہر سخن پشاور کے نام سے منعقد کیاگیا جبکہ اسکے ساتھ ساتھ معروف آرٹسٹوں علی ساجد اور احسان دانش کے فن پاروں پر مبنی آرٹ نمائش کا بھی اہتمام کیاگیا ان آرٹسٹوں کے پشاور اور صوبے کی تاریخ ٗفن وثقافت اور قومی ہیروز کے حوالے سے فن پارے نشترہال کی آرٹ گیلری میں لگائے گئے تھے نمائش کا افتتاح ضلع ناظم ارباب محمد عاصم نے کیا۔ تقریب کے مہمان اعزاز سینیٹر شبلی فراز تھے اس قومی مشاعرے کو پشاورکے عوام اور باذوق حضرات نے مکمل پذیرائی دی اور تین بجتے ہی پشاور کانشتر ہال عوام سے کچھا کچھ بھر گیا۔ پروگرام کی تین نشستیں ہوئیں پہلی نشست کا آغاز سہ پہر چار بجے ہوا جس میں خیبر پختونخوا کے پشتو ٗ ہندکو ٗ سرائیکی زبانوں کے معروف شعراء نے اپنے شعروں سے حاضرین کو محظوظ کیا پہلی نشست کے مہمان خصوصی معروف شاعر ادیب وکالم نگار سعد اللہ جان برق تھے میزبانی کے فرائض ڈاکٹر پروفیسر اباسین یوسفزئی نے سرانجام دئیے ڈاکٹر اباسین یوسفزئی نے اپنا کلام پیش کرکے مشاعرے کا باقاعدہ آغاز کیا جس کے بعد امجد علی خادم ʼ اقبال مہمند ʼ ٗ ہندکو شاعر پروفیسر حسام حر ʼ ٗ پشتو مزاحیہ شاعر ظفر خان ظفر ʼ ٗ اکرم عمرزئی ʼ خاتون شاعرہ سیدہ حسینہ گل ʼروخان یوسفزئی ʼ محمد حنیف قیس ʼ ٗ فاروق جان بابر ٗ ʼ حسین احمد صادق ٗ ʼ پروفیسر اسیر منگل ʼ ٗ مشتاق شباب ʼکوئٹہ سے تعلق رکھنے والے پروفیسر درویش درانی ٗ ʼرحمت شاہ سائل ٗ ʼ سعد اللہ جان برق نے اپنا اپنا کلا م پیش کیا جس سے حاضرین خوب محظوظ ہوئے اور شعراء کو خوب داد دی دوسری نشست کا آغاز ساڑھے چھ بجے کیا گیا جس کے مہمان خصوصی معروف شاعر امجد اسلام امجد تھے۔ میزبانی پروفیسر ناصر علی سید نے کی پروفیسر ناصر علی سید کے بعد بشری فرخٗ عزیز اعجاز ʼ پروفیسرڈاکٹر نذیر تبسم ʼ لاہور سے تعلق رکھنے والے شاعر وقاص عزیز ٗ ʼ صغری صدف ٗ ʼ نوید انجم ٗ ʼ پروفیسر ڈاکٹر انعام الحق جاوید ٗ ʼ فرحت عباس شاہٗ کشور ناہید ʼ کراچی سے تعلق رکھنے والے سحر انصاری ʼ پروفیسر امجد اسلام امجد نے اپنے اپنے کلام پیش کئے مشاعرے نے شائقین ادب کو اپنے سحر میں جکڑے رکھا پروگرام کے میزبان ڈاکٹر پروفیسر اباسین یوسفزئی اور ناصر علی سید نے حسب سابق اپنی شاندار نظا مت اور دوران مشاعرہ بر موقع برجستہ انداز میں اشعار اور اچھے جملوں سے شرکائے مشاعرہ کو اپنی گرفت میں لئے رکھا اور مشاعرے کے ماحول کو ایک لمحے کے لئے بھی نیچے نہیں آنے دیا اس موقع پر ہال میں بیٹھے افراد نے روایتی مہمان نوازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے شعراء کو خوب داد دی مشاعرے کے اختتام پر قومی ایوارڈ یافتہ غزل گو حامد علی خان نے ا پنے فن کا شاندار مظاہرہ کیا استاد حامد علی خان نے اپنی آواز کے جادو سے حاضرین کو محظو ظ کیا اور یوں یہ رنگا رنگ محفل رات گئے اختتام پذیر ہوگئی اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ضلع ناظم پشاور محمد عاصم خان نے کہا کہ پشاور میں ادبی سرگرمیوں کوفروغ دینے اور پشاور میں قومی سطح کی ادبی میلہ منعقد کرنے کا انکا دیرینہ خواب پورا ہوگیا ہے ضلع ناظم نے ملک بھر اور خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں سے آئے ہوئے قومی شعراء کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہاکہ انکی بھر پور شرکت کی بدولت قومی مشاعرے کو چارچاند لگ گئے انہوں نے عوام کی بڑی تعداد ʼباذوق افراد اور مقامی شعراء کی قومی مشاعرے میں شرکت اور بہترین مہمان نوازی پر بھی انکا شکریہ اداکیا اور کہاکہ ان سب کی کوششو ں اور بھر پور شرکت کی بدولت آج تاریخ رقم ہوگئی ہے انہوں نے کہاکہ امید ہے کہ تحریک انصاف کی صوبائی حکومت اور وفاقی حکومت بھی ادب اور فنون لطیفہ کو فروغ دینے کیلئے بھر پور سرپرستی کریگی۔ اس موقع پر شبلی فراز نے کہاکہ پشاور کی ضلعی حکومت کے اس اقدام کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے انہوں نے مشاعرے میں بڑی تعداد میں عوام اور باذوق افرا د کی شرکت اور خصوصی دلچسپی پر مسرت و خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ پشاور اور خیبر پختونخوا کے عوام عرصہ دراز سے تشنہ لب تھے جس کی وجہ سے انہوں نے اپنی بھرپور شرکت کو یقینی بنایا اس موقع پر معروف شعراء امجد اسلام امجد ٗسحر انصاری اور دیگر کا کہنا تھا کہ انہیں بہت خوشی ہوئی ہے پہلے بھی پشاور آچکے لیکن کچھ عرصہ سے پشاور کے حوالے سے کچھ اچھی خبریں نہیں مل رہی تھیں لیکن پشاور والوں نے ثابت کردیا ہے کہ وہ زندہ دلان پشاور ہیں اور انکے ذوق کو داد دیتے ہیں پشاور والوں کی محبت اورذوق کا کوئی جواب نہیں معروف گائیک استاد حامد علی خان کا کہنا تھا کہ وہ چھ سال کے عرصہ کے بعد پشاور آئے ہیں اور پشاور نے ہمیشہ محبت دی ہے انکی محبت اور ذوق مجھے کھینچ کر لے آتی ہے پشاور میں کافی عرصہ کے بعد پرفارم کرنے کا بہت مزہ آیا۔
تازہ ترین