• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم کو سلیکٹیڈ کہنے پرپابندی،وزیر توانائی عمرایوب کی طرف سے تحریک استحقاق پیش کرنے پرڈپٹی اسپیکرکی رولنگ،حکومت تنقیدبرداشت کرے،اپوزیشن

اسلام آباد(ایجنسیاں)قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے ایوان میں وزیراعظم عمران خان کے لیے سلیکٹڈ کا لفظ استعمال کرنے پر پابندی عائد کردی ۔ ڈپٹی اسپیکر نے وفاقی وزیر توانائی عمرایوب کی تحریک استحقاق پر رولنگ دیتے ہوئے کہاکہ جو بھی اس ہاؤس کا ممبر ہے وہ ووٹ لے کر آیا ہے‘انہوں نے ہدایت کی کہ آئندہ کوئی بھی یہ لفظ ایوان میں استعمال نہ کرے۔ اتوار کواتوار کو قومی اسمبلی میں احسن اقبال کی جانب سے اپنی تقریر میں وزیراعظم کو سلیکٹڈ کہنے پر وفاقی وزیر عمر ایوب خان نے کہا کہیہ ایوان وزیراعظم‘ا سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کا انتخاب کرتا ہے‘ ان میں سے کسی کو بھی سلیکٹڈ قرار دینا اس ایوان کا استحقاق مجروح کرنے کے مترادف ہے‘ کوئی بھی رکن ان میں سے کسی بھی عہدے کے لئے منتخب رکن کی تضحیک کرے تو اس کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔ وزیراعظم کو سلیکٹڈ کہنا ایوان کی توہین ہے، اس موقع پر قاسم سوری نے کہاکہ ہر رکن منتخب ہوکر آیا ہے، آئندہ کسی نے اس قسم کے الفاظ استعمال نہیں کرنے‘ اس طرح ہم لوگ اپنی توہین کرتے ہیںجبکہ اپوزیشن نے حکومت کے مطالبہ کو مسترد کرتے ہوئے ایوان میں ایک بار پھر سلیکٹڈ سلیکٹڈ کے نعرے لگا دئیےاورکہاکہ حکومت کو خودپر تنقید برداشت کرنی چاہئے‘مشیرخزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ کل بجٹ پر بحث کو سمیٹیں گے ۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا بجٹ اجلاس اتوار کی چھٹی کے باوجود جاری رہا،حکومتی و اپوزیشن ارکان کی عدم دلچسپی کے باعث سارادن اجلاس بغیر کورم کے چلتا رہا‘بجٹ پربحث میں حصہ لیتے ہوئے ن لیگ کے رکن احسن اقبال نے کہاکہ بجٹ آئی ایم ایف کی خوشنودی حاصل کرنے کیلئے بنایا گیا جس کا غریب آدمی سے کوئی تعلق نہیں، اپنے5سال میں 10ہزار ارب قرضے کا حساب دینے کیلئے تیار ہیں ‘حکومت بتائے انہوں نے ایک سال میں 5 ہزار ارب کا قرض لے کر کہاں لگایا‘بھینسیں اور گاڑیاں بیچ کر سادگی کا ڈرامہ رچایا گیا، ہماری پگڑیاں اچھالی گئیں تو ملکی کی گلی محلے میں آپکی پگڑیاں اچھالیں گے‘وفاقی وزیر خسروبختیار کا کہنا تھاکہ ن لیگ کے دور میں ملک کی معیشت میں 12 کھرب اور قرضوں کی مد 13 کھرب کا اضافہ ہوا،ایک کھرب کہاں گیا‘دنیا ترقی کر رہی تھی ،(ن )لیگ کی ساری توجہ صرف موٹرویز پر تھی،ملک کو میثاق معیشت کی ضرورت ہے‘حکومت اپنے مالیاتی اہداف ضرور حاصل کرے گی‘خسارہ کم کرنے کیلئے عالمی اداروں کے پاس جانا پڑا۔ن لیگ کے کھیل داس کوہستانی کے مطابق جب تک نواز شریف جیل میں قید ہیں ڈالر نہیں رکے گا‘مہرین رزاق بھٹو کا کہنا تھاکہ عمران خان نے اس گلشن کو تباہ کرنے کی قسم کھائی ہے ‘راجہ پرویز اشرف نے کہاکہ حکومت نے ہر طبقہ میں خوف پیداکردیا ہے ‘احتساب ضرور کریں مگر تاجروں کا اعتماد بحال کریں۔اتوارکو بجٹ پر بحث کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالرز لینے کیلئے بجٹ منظور کرایا جائے گا‘ حکومت ایک سال بعد بھی ہر چیز کا الزام کرپشن اور قرضوں پر ڈال رہی ہے‘ حکومت نئی نویلی دلہن نہیں، اسے حساب دینا پڑے گا‘ہم اپنے قرضوں کا حساب دیں گے مگر آپ بتائیں ایک سال میں پانچ ہزار ارب قرضے لئے ملک میں ایک اینٹ نہیں لگائی‘بھینسیں اور گاڑیاں بیچ کر سادگی کا ڈرامہ رچایا گیا، حکومت بتائے‘آپ ڈی چوک کنٹینر پر نہیں، حکومت میں ہیں۔ حکومت خود پر تنقید کو برداشت کرے‘وزیراعظم نے قوم کو نئے پاکستان کے سبز باغ دکھائے‘حکومت نے کوئی وعدہ پورا نہیں کیا ، حکومت اپنے تمام ٹارگٹ میں بری طرح فیل ہوگئی ‘ ہم حکومت کی دھمکیوں سے خوفزدہ نہیں ہوں گے ، ہم انکوائری کمیشن میں پیش ہوں گے ‘حکومت نے کمیٹی نہیں ایک اور جے آئی ٹی بنائی ۔ پیپلز پارٹی کے راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ حکومت کے کسی وزیر یا رکن نے بجٹ کے خدوخال پر بات نہیں کی‘بار بار پچھلی حکومتوں پر تنقید کا سہارہ لے کر کچھ نہ کرنے کا جواز پیش کیا جا رہا ہے۔ حکومت تنقید ضرور کرے لیکن تضحیک نہ کرے‘ آج حالات بہت خوفناک ہیں ‘ حکومت نے ہر طبقہ میں خوف پیداکردیا ہے ، احتساب ضرورکریں مگر کاروباری لوگوں ، انڈسٹری کااعتماد بحال کریں‘وفاقی وزیر ترقی و منصوبہ بندی خسرو بختیار نے کہا کہ ہماری حکومت کو تاریخ کا بلند ترین خسارہ ملا، تاریخ میں کسی حکومت کو یہ چیلنج نہیں ملا تھا‘ آئی ایم ایف کے 18ویں پروگرام کے بعد یہ پارلیمان فیصلہ کرے کہ یہ آخری پروگرام ہوگا‘ (ن) لیگ کی پانچ سال حکومت میں12کھرب معیشت کا حجم بڑھا مگر اس میں 13.6ارب قرضے تھے ، میرا سوال ہے کہ 1.6کھرب کے قرضے کہاں گئے ، 1600ارب کے قرضے معیشت میں نظر نہیں آرہے ، ملک کو اس وقت میثاق معیشت کی ضرورت ہے ، پاکستان کا جی ڈی پی ٹیکس ریشو 11فیصد ہے جو خطے میں سب سے کم ہے،ان حالات میں کوئی بھی ملک ترقی نہیں کر سکتا ، یہ ملک بغیر ٹیکس کے چل ہی نہیں سکتا ، حکومت کا پانچ سال میں جی ڈی پی ٹو ٹیکس ریشو 15فیصد کا ہدف ہے ، پانچ سال کے اندر ایک کروڑ نوکریاں دیں گے ۔ایم ایم اے کی شاہدہ اختر علی نے کہا کہ بجٹ ملک میں مہنگائی کا سیلاب لے کر آیا ہے،ٹیکس کولیکشن کا ہدف بہت بڑا رکھ کر مشکلات پیدا کی جارہی ہیں،آنے والے دنوں میں یہ حکومت پھر آئی ایم ایف کے پاس جائے گی‘حکومتی وزراء دروغ گوئی سے باز رہیں۔بی این پی مینگل کی شہناز وزیر نے کہا کہ حکومت کیساتھ ہماری پہلے 6نکات پھر 12نکات پربات ہوئی ،ہم بلوچستان کے صرف 20لوگ ہیں شور کریں گے تو بھی کیا ہوگا،بڑے بڑے پراجیکٹس کی بجائے لوگوں کو زندہ رکھیں ان کو پینے کا پانی دیں‘اخلاقیات کی وزارت بننی چاہیے جو اخلاقیات سکھائے۔ تحریک انصاف کے رکن امجد علی خان نے کہا کہ ملک کو بے دردی سے لوٹنے والے آج ہم سے سوال کر رہے ہیں کہ ڈالر اوپر کیوں چلا گیا، یہ لوگ دبئی اور لندن سے لوٹی ہوئی رقم واپس لے کر آئیں ڈالر نیچے آجائے گا۔مسلم لیگ ن کے رن کھیئل داس کوہستانی نے کہا کہ جب تک نواز شریف کو جیل میں رکھو گے تب تک ڈالر نہیں رکے گا۔حکومت کو یو ٹرن پر بھی ٹیکس لگانا چاہئے،جس نے شادی کرنی ہے یکم جولائی سے پہلے کر لے۔ یکم جولائی کے بعد جو ٹیکسز لگنے ہیں کوئی خرچہ پورا نہیں کرپائے گا۔پیپلزپارٹی کی مہرین رزاق بھٹو نے کہا کہ عمران خان نے اس گلشن کو تباہ کرنے کی قسم کھائی ہے‘چینی پر ٹیکس لگا کر جہاز کا کرایہ ادا کیا گیا۔

تازہ ترین