• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسلام آباد ہائیکورٹ، نواز شریف بریت کیخلاف اپیل، نیب کو تفصیلات جمع کرانیکا حکم

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) اسلام آباد ہائی کورٹ نے فلیگ شپ انوسٹمنٹ ریفرنس میں سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کی بریت کیخلاف اپیل پر نیب کو تمام تفصیلات کا چارٹ جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی ہے۔ دوران سماعت جسٹس محسن اخترکیانی نے نیب پراسیکوٹر سے سوال کیا کہ فلیگ شپ انوسٹمنٹ میں 13 کمپنیاں ہیں ، ان میں نواز شریف کہاں شیئر ہولڈر ہیں۔ اسلام آباد کی خصوصی احتساب عدالت نے فلیگ شپ انوسٹمنٹ ریفرنس میں سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کو بری کر دیا تھا جس کیخلاف نیب نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل دائر کر رکھی ہے۔ گزشتہ روز عدالت عالیہ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ڈویژن بنچ نے نیب کی اپیل کی سماعت کی۔ دوران سماعت پراسیکیوٹر نیب جہانزیب بھروانہ نے احتساب عدالت کافلیگ شپ ریفرنس کا فیصلہ عدالت میں پڑھ کر سنایا اور دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ملزم نواز شریف وزیر اعظم، وزیر اعلیٰ پنجاب اور وزیر خزانہ کے عہدوں پر فائض رہ چکے ہیں۔ نواز شریف نے اپنے اثاثے چھپائے ہیں۔ سابق وزیر اعظم نے فلیگ شپ انوسٹمنٹ میں فنڈنگ کی، اس بات کا کوئی ثبوت نہیں کہ حسن نواز اور حسین نواز نے اپنے والد سابق وزیر اعظم نواز شریف کو رقوم بھیجیں۔ حسن اور حسین نواز نے جے آئی ٹی کے روبرو اپنے بیان میں اعتراف بھی کیا تھا۔ اس پرجسٹس محسن اخترکیانی نے کہاکہ فلیگ شپ انوسٹمنٹ میں 13 کمپنیاں ہیں ، ان میں نواز شریف کہاں شیئر ہولڈر ہیں۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہاکہ نواز شریف چیئرمین بورڈ آف ممبرز تھے۔ اس پرجسٹس محسن اخترکیانی نے کہاکہ آپ نے یہاں لکھا ہے کہ ان کا کوئی اپنا ذریعہ نہیں تھا ، آپ نے سب چیزوں کو ثابت کرنا ہے۔ اس پرنیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ نواز شریف کمپنی سے 10 ہزار درہم لیتے تھے۔ جسٹس محسن اخترکیانی نے کہا کہ کیا کمپنی سے تنخواہ لینا غیر قانونی ہے؟ جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ آپ کا الزام ہے کہ نواز شریف ، حسن نواز اور حسین نواز نے کاروبار کیا تو پیسے کہاں سے آئے۔ نیب پراسیکیوٹر سردار مظفر نے کہاکہ سارے پوائنٹس پر احتساب عدالت میں بحث کی گئی ہے، ہمارا اصل کیس یہ تھا کہ ان کے اثاثے موجود ذرائع سے مطابقت نہیں رکھتے۔ اس پرعدالت نے استفسار کیا کہ کیا نیب نے انکم ٹیکس اور ویلتھ ٹیکس کی تفصیلات عدالت میں پیش کیں؟ نیب پراسیکیوٹرنے بتایاکہ یہ تمام تفصیلات عدالت میں پیش کی ہیں۔ اس پر فاضل عدالت نے پراسیکیوٹر نیب کو تمام تفصیلات کا چارٹ بنا کر عدالت میں جمع کرانے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔
تازہ ترین