2013ء سے انڈسٹری میں بحیثیت ماڈل، گلوکار، وی جےاور میزبان کے روپ میں دکھائی دینے والی حرامانی اب ایک منجھی ہوئی اداکارہ کے روپ میں سامنے آرہی ہیں۔ مختلف چینلز پران کے چلنے والے ڈرامے ان کا قد اور بڑ ا کررہے ہیں۔ ’میرا خدا جانے‘ جیسے ڈرامے ا س کا واضح ثبوت ہیں ۔
24جون1989ء کو کراچی میں پیدا ہونے والی حر ا کے والد ایک بینکر ہیں۔ حرا کے چار بھائی ہیں اور وہ ان کی اکلوتی بہن ہیں۔ حرانے کیریئر کا آغاز اپنے شوہر کے ساتھ ایک ٹاک شو کے ذریعے 2010ء میں کیا، بعد میں وہ جیو کے سیاسی طنزیہ شو ’’ہم سب امید سے ہیں‘‘ میں بھی اپنی صلاحیتیں دکھاتی رہیں۔ 2012ء میں جیو ڈرامہ کی کامیڈی سیریل ’’خالہ ثُریّا ‘‘سے ایکٹنگ کیریئر کا آغاز کیا۔
حرا کے شوہر مانی کا اصل نام سلمان ہے، دونوں کی شادی 2008ء میں ہوئی۔ مانی بھی انڈسٹری میں اپنی پہچان رکھتے ہیں۔ کچھ عرصے تھیٹر میںکام کرنے کے بعد مانی نے جیو پر روڈ شو ’’سڑک چھاپ ‘‘ سے اپنی چھاپ چھوڑنا شرو ع کی۔
حرا کی مانی کےساتھ شادی میں بھی ایک کہانی ہے۔ ایک ٹی وی انٹرویو میں حرا نے اپنی نجی زندگی سےمتعلق جو انکشافات کیے ، وہ حیران کن بھی تھے اور حرا کی جرأت کےغما زبھی۔ بقول حرا، ان کی منگنی کسی سے ہوچکی تھی لیکن جب وہ مانی سے کسی اور حیثیت سے ملیں تو ان کی محبت میں گرفتار ہو گئیں۔ اس کے بعد مانی تقریباً چار مہینے تک غائب رہے۔ اس مدت میں حرا کو احساس ہو ا کہ وہ اپنے منگیتر سے دھوکہ کر رہی تھیں، اسی لئے مکافات عمل کے تحت ایسا ہوا ہے،دراصل حرا شادی سے پہلے مانی کی بہت بڑی فین تھیں۔ حرا نے اپنے کزن سے منگنی ہونے کے باوجو د اپنی دوست کے موبائل سے مانی کا نمبر چرایا اورمانی سے دوستی کرلی۔ یہ بات حرا نے اپنے منگیتر کو بتادی کہ وہ ساری ساری رات مانی سے فو ن پر بات کرتی تھی اور اسے دھوکہ میں رکھا ہوا تھا۔ وہ مہینوں سے مانی کے ساتھ تھی اب اس کےکزن کی مرضی ہے کہ وہ حرا سے شادی کرے یانہ کرے۔ پھر اچانک چار مہینے بعد مانی نے حرا کو فون کرکے اس کے گھر کا پتہ معلوم کیا اور اپنے والدین کے ساتھ رشتہ لے کر حرا کے گھر پہنچ گئے اور اس طرح ان کی شادی طے ہوگئی۔
حرا ایک مڈل کلاس گھرانے سے تعلق رکھتی ہیں، جہاں ان کے تحفظ کا بہت خیال رکھا جاتا تھا، ساتھ ہی ان کی خواہشات پوری کرنے میں بھی گھر والے بھرپور ساتھ دیتے تھے۔ مانی سے شادی کیلئے جب حرا نے منگنی توڑنے کا ارادہ کیا تو خاندان میں بھونچا ل بھی آیا لیکن وہ اپنے فیصلے پر ڈٹی رہی۔ حرا نے مزید راز کھولے کہ انہیں تعلیم حاصل کرنے میں کوئی خاص دلچسپی نہیں تھی اور وہ ہمیشہ سے شادی کے خواب دیکھتی تھیں۔ مانی کے ساتھ رشتہ ازدواج میں بندھنے کے بعد حرا نے مانی کو اپنے ماضی کے بارے میں بتادیا اور مانی نے ماضی کے بارے میں کبھی کچھ نہ کہا۔ اتنے اچھے شوہر کی بیوی ہونے پر حرا فخر کرتی ہیں۔
اداکاری کی بات کریں تو حرا کے بارے میں خیال تھاکہ وہ صرف سٹ کام کرتی ہے اور اس میں بھی اوورایکٹنگ کر جاتی ہے۔ اسی تاثر کو توڑنے کیلئے حرا نے سنجیدہ نوعیت کے کردار ادا کرنے شروع کیے اور اس طرح تبدیلی کا سفر شروع ہوگیا لیکن اصل زندگی میں حرا زیادہ دیر سنجیدہ نہیں رہ سکتی۔ بہت زیادہ ہنسنے بولنے کی وجہ سے شاید وہ دیگر اداکارائوں کے مقابلے میں پیچھے ہے ۔ اسے کہا جاتاہے کہ انٹرویو میں بہت زیادہ مت بولا کرو لیکن حرا کو لگتاہے کہ وہ اگر سنجید ہ ہوگئی تو شایدوہ حرا نہ رہے۔
حرا کو اداکاری کی تربیت اپنے سسرال میں ملی جہاں تقریباً سبھی اداکا رہیں۔ حرا کے سسر ثاقب شیخ خدا کی بستی ڈرامے میں کام کرچکے ہیں۔ ان کی نند اور شوہر دونوں ہی انڈسٹری سے وابستہ ہیں۔ کالج کے بعد حرا کی مانی سے شادی ہوئی تو وقت کے ساتھ ساتھ وہ اداکاری سیکھتی چلی گئیں۔ پہلے ان کے ساتھ مانی کی چھاپ تھی، تاہم اب وہ تن تنہا کام کررہی ہیں۔ انھوں نے اکیلے شو بھی ہوسٹ کیا اور سائڈ رول کرنے کے بعد اب مرکزی کردار میں بھی نظر آرہی ہیں۔
حرا کو اپنی ساتھی اداکارائوں میں صبا قمر اور سجل علی پسندہیں اور ان کے ساتھ کام کرتے ہوئے وہ سیکھنے کے عمل کا بھی اعتراف کرتی ہیں۔ زندگی سے متعلق حرا کا فلسفہ بہت سادہ ہے کہ زندگی دوسروں کو قبول کرنے اور لوگوں کو خوش کرنے کا نام ہے، اس طرح نہ صرف آپ کو خوشی ہوتی ہے بلکہ آپ کی زندگی بھی اچھی گزرتی ہے۔
اپنے کام کے متعلق حرا کاکہنا ہے کہ ابھی وہ اپنا کام انجوائے کررہی ہیں، لیکن اگر کل کو کام نہیں بھی کررہی ہوں گی تو انہیں دکھ نہیں ہوگا کیونکہ گھر، بچے، شوہر اور فیملی ان کی ترجیحات میں شامل ہیں۔ آپ ہمیشہ ہیروئن نہیں رہ سکتیں لیکن اگر آپ ریئل رہیں گی تو لوگ آپ کو یاد رکھیں گے۔