• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
تحریر:روبینہ خان…مانچسٹر
ہر سال یکم جولائی کو لیڈی ڈیانا کی سالگرہ کے دن لیڈی ڈیانا کے فینز شاہی محل کےباہر پورا دن گزارتے ہیں یہ چھ لوگوں پر مشتمل ایک چھوٹا سا گروپ ہے جو شاہی محل کے گیٹ پر لیڈی ڈیانا کی تصویریں سجا کر کھڑا رہتا ہے، شمعیں روشن کرتا ہے اس سال بھی یہی ہوا لیکن رائل فینز کا یہ گروپ حیران اور مسرور ہوگیا جب پرنس ولیم بغیر کسی اطلاع کے اپنے صرف ایک باڈی گارڈ کے ساتھ کنزنگٹن پیلس سے باہر آئے اور ان سے ہاتھ ملایا۔گروپ نے پرنس کو بتایا کہ ہر اتوار کو ویسٹ منسٹر ایبے میں یہ لوگ شہزادی ڈیانا کے لیےدعائیں مانگتے ہیں۔ پرنسس سے پوچھا گیا کہ کنزنگٹن پیلس کے باہر لیڈی ڈیانا کے مجسمے کی تنصیب کب ہوگی؟ پرنس ولیم نے کہا، coming very soon we want to get it rightلیڈی ڈیانا کے چاہنے والے چاہتے ہیں کہ آنے والی نسلیں بھی ڈیانا کو یاد رکھیں ۔ان کے مطابق لیڈی ڈی کے پاس دو دل تھے ۔ایک خود کیلئے ،دوسرا سب کے لئے ۔ لفظ ڈیاناdivine سے نکلا ہے جو رومن دیوتا کا نام ہے .فارسی میں Diane کا مطلب فائدے اور خوشحالی کا پیغام دینے والی ہےپرنسس کی کار 31اگست 1997 میں حادثے کا شکار ہوگئی تھی۔ لیڈی ڈیانا 36 سال کی عمر میں اس جہان فانی سے رخصت ہوگئیں۔امریکی ہفتہ وار رسالہ ٹائم ہر سال سو ایسے لوگوں کے نام منتخب کرتا ہے جنہوں نے لوگوں کو متاثر کیا ہوتا ہے۔ لوگوں کے ناموں کی فہرست ترتیب دی جاتی ہے ۔ دنیا بھر کے مختلف شعبوں سے ناموں کا انتخاب ہوتا ہے۔ آپ کسی بھی ملک سے تعلق رکھتے ہوں ان ناموں کی فہرست میں سے آٹھ یا دس نام ضرور ایسے مل جائیں گے جن کو آپ بخوبی جانتے ہوں گے باقی ناموں کو سرسری نظر سے گزار دیتے ہیں۔ 2019کے با اثر لوگوں میں پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کا نام ہے، مشعل اوبامہ، مارک زکربرگ، نینسی پلوسی، جیسنڈا آرڈن، لیڈی گاگا ، مکیش امبانی اور بہت سے دوسرے نام۔سوال پیدا ہوتا ہے کہ لوگوں کے دل جیتنا ایک حقیقت ہے اور لازمی طور پر اس کے لئے حقیقی خوبیوں کا ہونا بھی لازمی شرط ہے ۔جیسا کہ ابھی ذکر ہوا لیڈی ڈیانا کا۔ان کا دل نرم اور لوگوں کی ہمدردی سے بھرا تھا تو وہ دلوں کی ملکہ کا بن گئیں۔ اگر اس کہے کو مان لیں تو کیا پاکستان عمران خان کی خوبیوں اور صلاحیتوں سے مستفید ہورہا ہے یا ابھی بھی پاکستانی عوام کیلئے انتظار فرمائیے کا سائن آویزاں ہے ۔موجودہ صورتحال میں تو تحریک انصاف کے ماننے اور جاننے والے بھی جوش وخروش سے خالی ہوتے نظر آرہے ہیں۔ رانا ثنا اللہ کی گرفتاری پر سوشل میڈیا پر سوال پوچھتے نظر آرہے ہیں کہ گاڑی سے ہیروئن برآمد کرنے کی کوئی ویڈیو ہی اپ لوڈ کر دو۔بہرحال ہر پاکستانی کی خواہش ہے کہ عمران خان ملک میں حقیقی تبدیلی لانے میں کامیاب ہوجائیں لیکن ڈیانا اور عمران خان کا ذکر ایک ساتھ انا بھی اتفاق نہیں ان دونوں شخصیات میں دوستی کی وجہ کچھ مشترک خصوصیات رہی ہوں گی۔دنیا کی سات بلین سے زائد آبادی میں عام لوگ تو ایک دوسرے کا اثر قبول کرتے ہیں لیکن چند ہی لوگ ہوتے ہیں جو علم، کامیابی اور اعتماد سے دنیا بھر کے لئے مثال بنتے ہیں آپ سب جانتے ہیں ایک سو بااثر لوگوں میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا پہلا نمبر ہے۔آنے والے زمانوں میں بھی کوئی ان سا پیدا نہیں ہوگا۔یہاں ہم ذکر صرف ان لوگوں کا کر رہے ہیں جیسے شیکسپیئر،آئزک نیوٹن، بدھا،قائد اعظم محمد علی جناح جیسے لوگ دنیا نے کم کم دیکھے ہیں۔انٹرٹینمنٹ کے شعبہ کا ذکر کریں تو ملک کی فلم انڈسٹری میں ایسے ایسے نام موجود ہیں، جنہوں نے چالیس چالیس سال تک عوام کو تفریح فراہم کی ہے ۔یہ سب کام بائیں ہاتھ کا کھیل نہیں ہے اس میں لگتی ہے محنت،مطالعہ سے آپ زندگی کو بہتر بنا سکتے ہیں۔یہ دنیا کا بہترین جملہ ہے۔کتاب بہترین دوست ہوتی ہے جو لوگ پڑھتے ہیں، وہی اس بات کو بہتر سمجھ سکتے ہیں۔ میں آپ کو ایک عجیب بات بتانے جا رہی ہوں میرے بچپن کا پہلا ناول ’’زندہ لاشیں‘‘ تھا۔ بچوں کے ناول کے لیے یہ ایک بڑا ہی عجیب عنوان تھا لیکن اس ناول کی کہانی اس قدر دلچسپ تھی کہ میں اکثر اسے پڑھا کرتی تھی اور چونکہ میرا خریدا ہوا ناول تھا تو اکثر میرے ساتھ ساتھ رہتا تھا ورنہ زیادہ تر کتابیں مقامی کتاب گھر سے کرایہ پر لا کر پڑھا کرتی تھی۔اس ایک ناول نےکتاب سے محبت پیدا کردی تھی بعد میں اداس نسلیں، دستک نہ دو اور راجہ گدھ جیسے ناول پڑھے۔مطالعہ سے آپ زندگی کو بہتر بنا سکتے ہیںیہ دنیا کا بہترین جملہ ہے۔ وقت کا بہترین استعمال کرنا سیکھیں، اپنی ذہنی اور جسمانی خصوصیات کو اپنے اور دوسروں کیلئے استعمال کیجیے زندگی میں دولت کے حصول کو ہی کامیابی نہ سمجھیں زندگی پیسے سے قیمتی اور خوبصورت نہیں ہوتی اگر ایسا ہوتا تو منشیات فروش بااثر لوگوں کی فہرست میں سب سے اوپر ہوتے ، دوسروں کی عزت کریں، منفی سوچوں سے خود کو بچائیں، زندگی کو بامقصد بنائیں ،اپنی دولت سے دوسروں کی مدد کریں، لوگوں کے نام یاد کھیں،مسکرانا نہ بھولیں،جو کام آپ نہیں کرنا چاہتے اس کو سمجھیں جو حد عبور نہیں کرنا چاہتے جو اقدار آپ توڑنا نہیں چاہتے اس سے خود کو سختی سے روکیے ورنہ اپنی عزت گنوا بیٹھیں گے، کتابیں جتنی پڑھ سکتے ہیں پڑھیں،وقت آپ کو مایوس نہیں کرے گا۔
تازہ ترین