• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈی آئی جی ساؤتھ نے حمیرا اصغر کی موت کی ممکنہ تاریخ بتا دی

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا کا کہنا ہے کہ جہاں حمیرا اصغر کی لاش تھی ساتھ والے کمرے میں واش روم کی کھڑکی کھلی تھی، ہو سکتا ہے کہ کھڑکی کے ذریعے لاش کی بو باہر نکلتی رہی ہو۔

’جیو نیوز‘ کے پروگرام ’جیو پاکستان‘ میں گفتگو انہوں نے کہا کہ لاش خراب ہونے کی بو 5 سے 40 دن تک ہوتی ہے، اس مدت کے دوران حمیرا اصغر کے ہمسائے بھی اپنے فلیٹ میں نہیں تھے۔

ڈی آئی جی ساؤتھ نے کہا کہ حمیرا اصغر کے پڑوس والا فلیٹ بھی کافی عرصے سے خالی تھا، فلیٹ کی منیجمنٹ کمیٹی چوکیدار اور ہمسائے کو بھی شامل تفتیش کریں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ حمیرا اصغر کراچی سے لاہور سفر کرتی رہتی تھیں، ہو سکتا ہے کہ لوگوں نے سمجھا ہو کہ حمیرا اصغر لاہور گئی ہوں، ہم سمجھتے ہیں کہ 7 اکتوبر کو یہ واقعہ پیش آیا۔

ڈی آئی جی اسد رضا نے یہ بھی کہا کہ واقعے کے 3 دن بعد ایک بار چوکیدار نے حمیرا کو فون بھی کیا جواب نہیں آیا، 7 اکتوبر کے بعد حمیرا اصغر کے ایک دوست نے بھی ایک بار فون کیا۔

واضح رہے کہ حمیرا اصغر کی لاش 8 جولائی کو اتحاد کمرشل کے ایک فلیٹ سے اس وقت ملی جب کرائے کی عدم ادائیگی پر مالک مکان کے عدالت پہنچنے پر عدالتی بیلف ان کے گھر پہنچا اور فلیٹ کا دروازہ نہ کھولنے پر دروازہ توڑا گیا تو اداکارہ کی لاش برآمد ہوئی۔

لاش کے پوسٹ مارٹم کی ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ لاش ڈی کمپوز کے آخری اسٹیج پر ہے جسے دیکھ کر اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ اداکارہ کی موت تقریباً 8 ماہ ہو گئے ہیں۔

قومی خبریں سے مزید