شاید ہمارے ملک میں میوزک اور گلوکاری کا اتنا کریز نہیں رہا، جتنا کہ کچھ عرصہ قبل تھا۔ اسی لیے آج کے دورمیں نئے گلوکاروں کو اپنی پہچان بنانے اور دنیا ئے موسیقی پر اپنی چھاپ چھوڑنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کئی گلوکار اسکرین پر گانے کے ساتھ ساتھ ڈائیلاگ بولتے اور اپنے ٹیلنٹ کی جھلک دکھاتے نظر آتے ہیں۔ انہی میں سے ایک گلوکار و اداکار جنید خان ہیں،جو جتنے اچھے گلوکار ہیں اس سے زیادہ عمدہ وہ بطور اداکار پہچانے جاتے ہیں۔
جنید خان نے گلوکاری کے سفر کاآغاز ’’کال‘‘ بینڈ سے بطور لیڈ نگ ووکلسٹ 2003ء میں شروع کیا۔ یہ بینڈ اپنے کور، میٹل اور راک میوزک کی وجہ سے نام بنانے میں کامیاب رہا۔ اس بینڈ کے گانے ’’سب بھُلا کے، شاید اور ہوجانے دے ‘‘ کافی مشہور ہوئے۔ جنید نے ویسے تو اعزازات و ایوارڈ زبھی سمیٹے لیکن فواد خان اور گوہر ممتاز کی طرح انھیں بھی موسیقی کے میدان میں وہ پذیرائی نہ ملی جو اداکاری کے میدن میں مل رہی ہے۔
انڈسٹری میں مصروفیت
گزشتہ ماہ جنید خان کا جیو ٹی وی پر ڈرامہ ’’کم ظرف ‘‘ اپنے اختتام کو پہنچا ہے، جس میں جنید ایک مضبوط نظریے کےحامل کردار کو اداکرتے نظر آئے۔ اس میں ان کا کام اپنے بہن بھائیوں کو ایک کرکے رکھنا تھا۔ اس ڈرامے کی کہانی چار بہن بھائیوں کے گرد گھومی، جن کے والدین کا ایک حادثے میں انتقال ہو جاتا ہے۔ ان کی پرورش ان کی بڑی بہن (نادیہ خان ) کرتی ہیں۔
اس کے علاوہ جنید خان جیو ٹی وی کے ہی ایک اور ڈرامے ’’ یاریاں‘‘ میں عائزہ خان اور مومل شیخ کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ جنید خان نے اس سیریل کے بارے میں بتایاکہ یہ ڈرامہ چار مرکزی کردارو ں پر مشتمل ہے اور ہر کردار اپنی جگہ اہمیت رکھتا ہے۔ یاریاں میں جنید ایک مڈل کلاس جذباتی انسان کا کردار ادا کررہے ہیں اور وہ جس لڑکی سے محبت کرتاہے اس سے بہت مخلص ہوتاہے۔ جنید نے اس کردار کا انتخاب اس لئے کیا تاکہ وہ عوام میں سماجی مسائل کے حوالے سے شعور بیدار کرسکیں۔ اس ڈرامے میں کئی ماہ یا سال تک نکاح کیے جانے والے رشتے کے طریقے اور ان سےجڑے مسائل کو اجاگرکیا گیاہے۔ نکا ح کے بعد کافی عرصے تک رخصتی نہیں ہوتی تو جوڑے اور دونوں خاندانوں کے درمیان غلط فہمیاں پیدا ہوتی ہیں اوریہ آدھا رشتہ ختم ہونے کی نوبت آجاتی ہے۔
اس کے علاوہ جنید خان فلموں میں جلوہ گر ہونے کیلئے بھی پر تول رہے ہیں، تاہم ابھی تک جنید نے فلم اور اپنے کردار کا راز نہیں کھولا ہے، یہ سرپرائز اچانک ایک دن ان کے مداحوںکو مل جائے گا۔ ممکنہ طور پر اس فلم کی عکس بندی رواں سال اگست یا ستمبر میں شروع ہوگی۔
زندگی کا مختصر احوال
جنید خان 2 نومبر 1981ء کو ملتان میں پیدا ہوئے، تاہم وہ لاہور میں پلے بڑھے۔ انھوں نے انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کی اور پھر بعد میں مارکیٹنگ میں ایم بی اے کیا۔ جنید صبح نو بجے اٹھتے ہیں، نصف گھنٹہ ورک آؤٹ کرتے ہیں اور پھر تگڑا ناشتہ کرکے کام پر چلے جاتے ہیں۔ شام کو گھر واپس آکر وہ فیملی کے ساتھ وقت گزارتے ہیں، پھر سونے چلے جاتے ہیں۔ جب وہ کا م نہیں کرتے تو ناشتے کے بعد مطالعہ کرتے ہیں،دوپہر کے بعد فیملی اور دوستوں کے ساتھ وقت گزارتے، کھانا کھاتے اور فلمیں دیکھتے ہیں۔
جنید خان سے جب پوچھا گیا کہ انہیں کس سے انسپریشن ملتی ہےتو انہوں نے ہنستے ہوئے کہا کہ زندگی بذات خود ایک انسپریشن ہے۔ زندگی گزارنے میں جو تجربات ہوتے ہیں اور ہم جن چیلنجز سے گزرتے ہیں، ان سے ہمیں خود کو دریافت کرنے میں مدد ملتی ہے۔
اداکاری اور گلوکار ی میں سے کسی ایک کے انتخاب کی بات کی جائے تو آج بھی گلوکاری جنید خان کا جنون ہے۔ عوام کے سامنے پرفارم کرنا جنیدکی جبلت میں ہے، اسی لئے انہوں نے پہلے گلورکاری میں خود کو منوایا اور پھر اداکاری میں بھی خوب داد سمیٹی بلکہ اب بھی اپنی بہترتین اداکاری کے ذریعے سمیٹ رہے ہیں۔
جنید خان کو ایکشن کردار پسند ہیں ۔ ان کا آل ٹائم کرش مادھوری ڈکشٹ ہیں۔ وہ اپنا زیادہ تر پیسہ کھانے پینے پر خرچ کرتے ہیں۔ انھیں پائے اور نان کھانا پسند ہے۔ وہ چائے سے زیادہ کافی پینا پسند کرتے ہیں۔ دنیا میں پسندیدہ مقام ان کا اپنا گھر ہے۔ انھیں سلم فٹ پینٹ اور ٹی شرٹ پہننا پسند ہے۔ ان کے نزدیک انڈسٹری کا سب سے خوش لباس فرد فوا د خان ہیں۔ شاہ رخ خان اور فواد خان کے درمیان موازنے میں جنید خان، شاہ رخ کو صرف فواد سے ہی نہیں بلکہ سب اداکاروں میں بہتر قرار دیتے ہیں۔