• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مصنّف: جاوید راہی

صفحات: 208

قیمت: 800 روپے

ناشر:قلم فاؤنڈیشن انٹرنیشنل، یثرب کالونی، بینک اسٹاپ، والٹن روڈ، لاہور کینٹ

مدّتوں سے یہ بات کہی جاتی ہے کہ کسی بھی جُرم کے پیچھے ’’زَر، زَن اور زمین‘‘کی تثلیث میں سے کوئی ایک عُنصر کارفرما ہوتا ہے۔جرائم کہاں نہیں ہوتے؟ ترقّی یافتہ مُمالک تک میں پولیس کی موجودگی اس بات کا ثبوت فراہم کرتی ہے کہ سماج میں جُرم کا ارتکاب کسی نہ کسی سطح پر اپنا وجود ضرور رکھتا ہے۔ ترقّی پذیر، مُمالک، خصوصاً وہ جہاں سماجی اونچ نیچ اور طبقاتی تقسیم عام آدمی کی زندگی اجیرن کیے دیتی ہے، جرائم کی شرح سب سے زیادہ ہے۔ بدقسمتی سے پاکستان معاشی عدم مساوات اور سماجی نابرابری کے معاملے میں اس حد تک توازن سے محروم ہے کہ آئے دِن جُرائم کا سامنا کرتا رہتا ہے۔ صاحبِ کتاب ایک پختہ کار قلم کار بھی ہیں اور جہاں دیدہ صحافی بھی۔ وہ ایک اخبار کے لیے ’’جُرم کہانی‘‘ بھی لکھتے رہے ہیں۔زیرِنظر کتاب’’جیل کہانی‘‘ایسے، کرداروں کے گرد گھومتی ہے، جو اس سماج کے جیتے جاگتے لوگ ہیں ،مگر حالات کے جبر کا شکار ہو کر زنداں کی سلاخوں کے پیچھے پہنچ جاتے ہیں۔ کتاب اچھی ہے، لیکن قیمت کچھ زیادہ ہی ہے۔

تازہ ترین