بھارتی سنیما میں ’ ٹریجڈی کوئین‘ کے نام سےمشہور ماضی کی نامور اداکارہ مینا کماری کی آج 86 ویں سالگرہ منائی جارہی ہے، اُن کو مداحوں سے بچھڑے کافی سال بیت گئے لیکن آج بھی وہ بھارتی سنیما کی ہنر مند اداکارہ سمجھی جاتی ہیں جن کا متبادل آج تک انڈسٹری کو نہیں مل سکا ہے۔
مینا کماری نے اپنے مختصر 33 سالہ کیرئیر میں اسکرین پر ہمیشہ بہترین ڈائیلاگس کا تبادلہ کیا، بہترین جذبات کی عکاسی کرنے میں اُن کا کوئی ثانی نہیں تھا اور وہ ہمیشہ اپنی فلم میں ایک مضبوط کردار ادا کرتی تھیں کہ دیکھنے والے اُن ہی کو دیکھتے رہ جاتے تھے۔
ٹریجڈی کوئین مینا کماری نے بطور چائلڈ اسٹار اُس وقت فلموں میں کام شروع کیا جس وقت اُن کی عمر محض 4 سال تھی، بعدازاں وہ ’بےبی مینا‘ کے نام سے مشہور ہوگئیں۔
1946 میں مینا کماری پہلی مرتبہ فلم ’بچوں کا کھیل‘ میں مرکزی کردار ادا کرتی نظر آئیں، جس کے بعد انہوں نے فلم ’بیجو باوارا‘ کی اور اس فلم نے اُنہیں راتوں رات اسٹار بنا دیا۔
اس کے بعد 1962 میں ان کی فلم ’صاحب، بیوی اور غلام‘ ریلیز ہوئی جس میں انہوں نے ’چھوٹی بہو‘ کا کردار بخوبی ادا کیا۔ اس فلم میں اُن کی اداکاری کو بھارتی سینما میں اب تک کی بہترین پرفارمنس کہا جاتا ہے۔ انکی وجہ شہرت غمگین کردار رہے اپنی خوبصورت اداکاری کی وجہ سے انہیں ’ملکہ جذبات ‘ کہا جانے لگا۔
مینا کماری فلم فیئر ایوارڈ حاصل کرنے والی پہلی اداکارہ تھیں، 1963 میں مینا کماری کو تین فلموں میں بہترین اداکاری کے لیے نامزد کیا گیا جن میں فلم ’صاحب، بیوی اور غلام ‘، ’آرتی‘اور ’میں چپ رہوں گی‘ شامل تھیں جبکہ اُن کو بہترین اداکارہ کا فلم فیئر ایوارڈ فلم ’صاحب، بیوی اور غلام ‘ پر ملا۔
1986 میں مینا کماری پر انکشاف ہوا کہ وہ ’جگر ‘کے عارضے میں مبتلا ہیں، ڈاکٹروں کے مطابق الکوحل کی زیادتی کے باعث انہیں یہ بیماری لاحق ہوئی۔ جس کے بعدوہ لندن اور سوئٹزرلینڈ گئیں اور وہاں سے کامیاب علاج کے بعدصحت مند بھارت لوٹیں۔ ڈاکٹروں کے منع کرنے کے باوجود انہوں نے 6 دن بعد ہی دوبارہ کام شروع کردیا۔
مینا کماری اپنی فلم ’پاکیزہ‘ کی ریلیز کے کچھ عرصے بعدہی دوبارہ شدید بیمار ہوگئیں، جس کے بعد وہ کوما میں چلی گئیں اور 31 مارچ 1972 میں اُن کا انتقال ہوگیا۔ ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ جگر کی بیماری اُن کی موت کا سبب بنی۔
مینا کماری کی مشہور فلموں میں بیجو باوارا، کوہ نور، آزاد، فٹ پاتھ، دو بیگھہ زمین، شاردا، شرارت، زندگی اور خواب، پیار کا ساگر، بے نظیر، چتر لیکھا، بھیگی رات، غزل، نور جہاں، بہو بیگم، پھول اور پتھر، پورنیما، میں چپ رہوں گی ، پاکیزہ، دل اپنا اور پریت پرائی، سانجھ اور سویرا، چراغ کہاں روشنی کہاں،مس میری، ایک ہی راستہ، دل اک مندر، اور منجھلی دیدی سر فہرست ہیں۔
واضح رہے کہ مینا کماری کا اصل نام ’مہ جبیں‘ تھا اور وہ یکم اگست1933کو ممبئی میں پیدا ہوئی تھیں۔