• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کار ایکسپورٹ ایسوسی ایشن پاکستان جاپان کے صدر ملک ارشد اعوان کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت پاکستان کی معیشت میں 20 ارب ڈالر سے زائد فراہم کرنے والے اوورسیز پاکستانیوں کے ساتھ ایک بار پھر زیادتی کی مرتکب ہورہی ہے۔

جاپان کے صدر ملک ارشد اعوان نے وزیر اعظم عمران خان سے مطالبہ کیا کہ وہ خود ذاتی طور پر ان مسائل کا نوٹس لیں اور اوورسیز پاکستانیوں کو کم ازکم سابقہ حکومت میں فراہم کی جانے والی سہولتیں تو فراہم کردیں تاکہ اوورسیز پاکستانیوں کا اعتمام اور محبت وزیر اعظم عمران خان سے قائم رہے۔

ملک ارشد اعوان نے جنگ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سابقہ حکومت نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ٹرانسفرز آف ریذیڈنس یا گفٹ اسکیم کے تحت ایک استعمال شدہ گاڑی پاکستان بھجوانے کی سہولت فراہم کرکھی تھی جس سے سالانہ30 سے 35 ہزار استعمال شدہ گاڑیاں پاکستان آیا کرتی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت ان گاڑیوں کی درآمد سے سالانہ 100 ارب روپے کا ریونیو ڈیوٹی اور ٹیکسز کی مد میں حاصل ہورہا تھا تاہم موجودہ حکومت نے قانون میں اس طرح کی پیچیدگیاں کیں جس سے اوورسیز پاکستانی گاڑیاں بھجوانے سے قاصر ہوگئے ہیں کیونکہ اکثر گاڑیاں باہر سے اوورسیز پاکستانی بھجوایا کرتے تھے جبکہ ڈیوٹی ان کے اہل خانہ پاکستان سے ہی ادا کردیا کرتے تھے ۔

اس طرح پاکستان میں اعلی معیار کی بہترین اور ماحول دوست گاڑیاں آنے لگین تھیں تاہم اب موجودہ حکومت نے اس سہولت پر پابندیاں عائد کرتے ہوئے جس پاکستانی کی طرف سے گاڑی بھجوائی جارہی ہے اسی کے بینک اکاونٹ سے ڈیوٹی کی رقم بھجوانے کی شرط بھی عائد کردی ہے جس کے سبب اب35ہزار سالانہ گاڑیوں کی تعداد1 ہزار سالانہ سے بھی کم ہوگئی ہے۔

حکومت کو 100 ا رب ڈیوٹی کی مد میں ملنے والی رقم بھی نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہے۔

ملک ارشد اعوان نے بتایا کہ صرف یہی نہیں بلکہ اب جو پاکستانی تھوڑی بہت گاڑیاں بھجوا رہے ہیں انھیں بھی کسٹم حکام شدید تنگ کرتے ہیں اور ان پر وہ ٹیکسز بھی عائد کیے جارہے ہیں جو پاکستانی آئین میں اوورسیز پاکستانیوں پر لاگو ہی نہیں ہوتے۔

انہوں نے کہا کہ اس مسئلے کو  وزیر تجارت عبد الرزاق داؤد تک پہنچایا گیا تھا تاہم انہوں نے سننے سے انکار کردیا ۔

اب صورتحال یہ ہے کہ جن پاکستانیوں کے بل بوتے پر عمران خان کی حکومت قائم ہوئی، جن پاکستانیوں کے سالانہ 20 ارب ڈالر پاکستانی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کا کا م کرتے ہیں ان پاکستانیوں پر ایک موبائل فون لانے پر بھی ڈیوٹی عائد ہے۔

ملک ارشد اعوان کا مزید کہنا تھا کہ گاڑیوں کی سہولت بھی واپس لے لی گئی ہے لہٰذا اب وزیر اعظم خود فیصلہ کرلیں کہ ان پاکستانیوں کے ساتھ ان کے وزراء کس قدر زیادتی کررہے ہیں۔

تازہ ترین