• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئی ایم ایف پروگرام خطرناک زون میں داخل، مگرحکومت اقتصادی کامیابی پرخوش

اسلام آباد(مہتاب حیدر)آئی ایم ایف پروگرام خطرناک زون میں داخل ہوچکا ہےلیکن حکومت پھر بھی اقتصادی کامیابی پر خوش ہے۔رواں مالی سال کے دوران صوبے مطلوبہ ریونیو سرپلس جمع کرنے میں ناکام رہے ہیں ، یہی وجہ ہے آئی ایم ایف فنڈ پروگرام رواں مالی سال کی دوسرے ششماہی کے دوران کسی بھی وقت معطل ہونے کے خدشات پیدا ہوگئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق،مالی سال 2018-19کے دوران اگر صوبے 138اعشاریہ87ارب روپے کا ریونیو سرپلس اکٹھا کرنے میں ناکام ہوجاتے تو پاکستان کا بجٹ خسارہ یقینی طور پر جی ڈی پی کے 9فیصد سے تجاوز کرجاتا۔پی ٹی آئی دور حکومت کے پہلے سال میں بجٹ خسارہ 3444ارب روپے یعنی جی ڈی پی کے 8اعشاریہ9فیصد تک پہنچ چکا ہے۔جب کہ پاکستان کا بنیادی خسارہ بھی بڑھ کر 2018-19میں جی ڈی پی کا 3اعشاریہ6فیصد ہوچکا ہے۔اب آئی ایم ایف کے 6ارب ڈالرز کے بیل آئوٹ پیکج کے تحت حکومت نے بنیادی خسارے کو 2018-19کے جی ڈی پی کے 3اعشاریہ6فیصد سے کم کرکے رواں مالی سال کے دوران اعشاریہ6فیصد کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ان حالات کے پیش نظر اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ بنیادی خسارے کو اتنی جلد کم کرنا تقریباً ناممکن ہےلہٰذا آئی ایم ایف پروگرام خطرناک زو ن میں داخل ہوچکا ہے۔

تازہ ترین