برطانیہ کی ایک فلاحی تنظیم ’کینسر ریسرچ یو کے ‘ کا کہنا ہے کہ تمباکو نوشی کے بجائے موٹاپا کینسر کی 4 عمومی اقسام میں اضافے کا سبب بن رہا ہے۔
خبر ایجنسی اے پی پی کے مطابق برطانیہ کی ایک فلاحی تنظیم ’کینسر ریسرچ یو کے ‘ کا کہنا ہے کہ آنتوں، گردوں، بیضہ دانی اور جگر کا کینسر اب تمباکو نوشی کے بجائے موٹاپے سے ہونے کے زیادہ خدشات ہیں۔
اس تنظیم کا کہنا ہے کہ لاکھوں افراد اپنے وزن کی وجہ سے کینسر کے خطرے کا شکار ہیں اور یہ کہ موٹاپے کے شکار افراد تمباکو نوشی کرنے والے افراد کے مقابلے میں تعداد میں دو گنا زیادہ ہیں۔
اس دوران کینسر ریسرچ یو کے کی موٹاپے سے کینسر کے خطرے کی نشاندہی کرتی نئی بل بورڈ مہم پر یہ کہہ کر تنقید کی جا رہی ہے کہ یہ موٹاپے کے شکار افراد کی تضحیک کر رہی ہے، تنظیم پر ماضی میں بھی موٹاپے کے شکار افراد کی تضحیک کا الزام لگتا رہا ہے۔
تاہم کینسر ریسرچ یو کے کا کہنا ہے کہ وہ لوگوں کو ان کے زیادہ وزن کے لیے قصور وار نہیں ٹھہرا رہی، تنظیم کی جانب سے تمباکو نوشی اور موٹاپے سے کینسر کے خطرے کا براہِ راست موازنہ بھی نہیں کیا جا رہا۔
تنظیم کے مطابق تمباکو نوشی اب بھی مجموعی طور پر برطانیہ میں قابلِ انسداد کینسر کی سب سے بڑی وجہ ہے جبکہ موٹاپا دوسرے نمبر پر آتا ہے۔