• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


وہاڑی میں خاتون کو چوری کے الزام میں مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنانے  والے 13 اہلکاروں کو معطل کرکے مقدمہ درج کر لیا گیا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق تھانہ لڈن کے 2 پولیس اہلکاروں طاہر چوہان اور حاجی یونس نے مبینہ طور پر چوری کے الزام میں نواحی علاقہ لڈن کے محلہ امام بارگاہ کی رہائشی ظہور الہٰی نامی خاتون کو گرفتار کر کے نجی ٹارچر سیل میں مبینہ طور پر 2 روز تک تشدد کا نشانہ بنایاتھا۔

ذرائع کے مطابق متاثرہ خاتون ظہور الہٰی نے الزام عائد کیا تھا کہ پولیس اہلکاروں ٹرینی سب انسپکٹر طاہر چوہان اور اے ایس آئی یونس اور ان کے دیگر ساتھیوں نے اس کو برہنہ کر کے تشدد کا نشانہ بنایا اور حالت غیر ہونے پر پولیس اہلکاروں نے کسی کارروائی سے بچنے کے لئے گھر کے باہر چھوڑ کر چلے گئے۔

وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے رات گئے خاتون پر پولیس تشدد کے واقعہ کا سخت نوٹس لیتے ہوئے آرپی او ملتان سے رپورٹ طلب کر کے واقعہ کی تحقیقات کر کے 48 گھنٹے میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے اور پولیس اہلکاروں کے خلاف محکمانہ اور قانونی کارروائی کا حکم دیتے ہوئے تشدد کا نشانہ بننے والی خاتون کو انصاف فراہم کرنے کی یقین دہانی بھی کروائی۔

وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ خاتون پر پولیس تشدد کا واقعہ نا قابل برداشت ہے، ایسے واقعات میں ملوث افسروں اور اہلکاروں کی پولیس میں کوئی جگہ نہیں ، پولیس کو اپنا قبلہ درست کرنا پڑے گا۔

ڈی پی او وہاڑی ثاقب سلطان کے مطابق لڈن کے زمیندار ایاز خان کے گھر سونا چوری کی واردات کا مقدمہ کر کے خاتون کو گرفتار کیا گیا تھا اور ڈی ایس پی صدر کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق خاتون ظہور الہٰی اور اس کے خاوند محمد یار کو تھانہ لڈن پولیس نے تفتیش کے لیے بلوایا تھا تاہم مبینہ تشدد کے الزام پر دونوں پولیس اہلکاروں کو معطل کر کے ان کے خلاف مقدمہ درج کر کے قانونی کاروائی شروع کر دی گئی ہے۔

واقعہ کی انکوائری کے لیے 2 ڈی ایس پیز پر مشتمل تحقیقاتی ٹیم بھی تشکیل دے دی ہے ۔

ایس پی انوسٹی گیشن وہاڑی کی ابتدائی تفتیش کے بعد نامزد ملزمان میں سے ڈی ایس پی صدر ، ایس ایچ او لڈن، انچارج سی آئی اے، محرر سمیت 8 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ دیگر پولیس اہلکاروں اور ملزمان کی گرفتاری کے لیے پولیس کے چھاپے جاری ہیں۔

تمام گرفتار ملزمان کو آر پی او کے حکم پر تھانہ لڈن کی حوالات میں بند کر دیا گیا ہے ۔

پولیس اہلکاروں کے خلاف 354 ، 337, 342 سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

واقعہ کی انکوائری ایس پی انوسٹی گیشن وہاڑی نے کی ، تھانہ لڈن ڈی ایس پی صدر سمیت دیگر ملزمان کی گرفتاری کے بعد عوام کے لیے بند کر دیا گیا ہے اور پولیس کی بھاری نفری کو تھانہ لڈن کے اطراف میں تعنیات کر دیا گیا ہے جبکہ میڈیا سمیت کسی بھی شخص کو تھانہ لڈن میں داخل نہیں ہونے دیا جا رہا ہے۔

تازہ ترین