• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کچرا ہرجگہ ‘میڈیا نے کراچی میں یہ مسئلہ زیادہ اجاگر کیا‘صدرعلوی

کراچی (ٹی وی رپورٹ) صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہےکہ آرٹیکل 149کے حوالے سے وفاقی وزیرقانون فروغ نسیم ہی بہتر بتاسکتے ہیں تاہم اٹھارویں ترمیم کو کوئی خطرہ ہے نہ سندھ میں گورنر راج لگے گا‘میرے خیال میں وفاقی حکومت نے یہ جاننے کی کوشش کی ہے کہ وہ کراچی کی بہتری کیلئے کیا کردار ادا کر سکتی ہے ‘کراچی کے حالات کو ٹھیک کرنے کے اعتبار سے موجودہ نظم و نسق میں بھی گنجائش ہے‘ وہ یہ ہے کہ سندھ حکومت اورمیئرکراچی مل کر صرف کراچی نہیں باقی سندھ کے معاملات کو بھی دیکھیں‘ کچرے کا ڈھیر تقریباً ہر جگہ اور ہر شہر میں ہے ‘اس وقت کراچی میں چونکہ میڈیا موجود ہے اس لئے کراچی میں کچرے کا ایشوزیادہ اجاگر ہوا ہے ‘سندھ کے اندر بڑے شہروں بالخصوص کراچی کو بہت نظر انداز کیا گیا ہے‘ پانی نہیں ملتا‘ سیوریج سمندر میں ڈالا جارہا ہے‘ کراچی کو بہت لوٹا گیا ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار ایک ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ صدر مملکت نے کہاکہ جہاں تک وفاقی وزیرقانون فروغ نسیم کے بیان کی بات ہے وہ اس حوالے سے خود ہی بتا سکتے ہیں مگر میں سمجھتا ہوں جن حالات سے ہم گزرے ہیں اس معاملے میں سب بہت محتاط ہیں‘ پارلیمانی نظام میں صدارتی آرڈیننس کی گنجائش ہے جب پارلیمنٹ سیشن میں نہ ہو اس کو حکومت ہمیشہ سے استعمال کرتی رہی ہے ‘ پاکستان میں گورننس بہت بڑا ایشو ہے اختیارات کے غلط استعمال کی وجہ سے قانون بنتے چلے گئے اس وجہ سے کام کرنے سے پہلے تمام قانونی معاملات دیکھنے پڑتے ہیں جس کی وجہ سے تاخیر ہوجاتی ہے۔جہاں تک آرڈیننس کی بات ہے اس حکومت کو احساس ہے کہ قانون لائیں اسمبلی میں اس کے بعد افہام و تفہیم کے ساتھ اسے بل کے طور پر پاس بھی کریں‘ یہ سیاسی مجبوری ہے ‘میں سمجھتا ہوں گزشتہ آرڈیننس صحیح تھا لیکن اس کو حکومت صحیح طرح سے ڈیفنڈنہیں کرسکی ۔ یہ وہ یوٹرن ہے جو میں سمجھتا ہوں باربار جب موقع ملے کہ اپنے معاملات کو صحیح کرو تو لے لینا چاہیے ۔پارلیمنٹ میں جھگڑے زیادہ بزنس کم ہیں ‘جہاں تک چیف جسٹس کے سیاسی انجینئرنگ والے بیان کی بات ہے نیب کے لئے پیغام ہے کہ اس بات کو دیکھے غور کرے‘نیب اکیلی سارے پاکستان میں کرپشن نہیں روک سکتی اسی لئے میں نے بھی کہا اور وزیراعظم نے بھی کہا کہ بڑی کرپشن کو پکڑ لیں ہر چیز کا احتساب نہیں ہوسکتا۔ ہندوستان میں جو میڈیا سمیت اتحاد نظر آیا وہ مجھے پاکستان کے سیاستدانوں میں نظر نہیں آئی یہاں کہا گیا کہ کشمیر کا سودا ہوگیا مگر ابھی بھی وقت ہے کہ سیاست ضروری کریں لیکن کشمیر کے معاملے پر یکجا رہیں۔

تازہ ترین